رافیل مسئلہ پر وزیراعظم سے ہر ہندوستانی میری طرح سوال کرے

,

   

وزیر دفاع کی دو گھنٹے کی تقریر میں میرے سوال کا جواب نہیں ملا : راہول
نئی دہلی ۔ 5 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : فرانس کے ساتھ رافیل سودے بازی معاملت کے سلسلہ میں مودی حکومت کو مسلسل نشانہ بناتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے ہر ہندوستانی شہری پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملت پر مودی اور ان کے وزراء سے ہی وہی سوالات دہرائے جو انہوں نے پارلیمنٹ میں اٹھائے تھے ۔ گاندھی نے اپنے ٹوئیٹر پر تحریر کیا کہ ملک کی وزیر دفاع ( آر ایم ) نے اس معاملت پر پارلیمنٹ میں دو گھنٹہ بلا تھکان بولتی رہیں لیکن اس کے باوجود ان کے دو معمولی سوالات کا جواب دینے سے قاصر رہیں اور انہوں نے وہ دو سوالات کو ویڈیو میں بھی پیش کیا ۔ گاندھی نے سوال اٹھایا کہ انیل امبانی کو آفیسٹ معاہدہ کرنے کا اختیار کس نے دیا تھا اور دوسرے جب وزیراعظم نے اس معاملت کی ’ بائی پاس سرجری ‘ کی تھی تو وزارت دفاع کے عہدیداروں نے کوئی اعتراض اٹھایا تھا ؟ اور انہوں نے سیتارامن سے ان دو سوالوں کے ہاں یا نہ میں جواب دینے کی اپیل کی تھی ۔ اپنے ٹوئیٹر پر اس ویڈیو کو پیش کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ اس ویڈیو کو دیکھو اور آپس میں تقسیم کرو اور ہر ہندوستانی اس پر مودی اور ان کے رفقاء سے سوال اٹھائے گاندھی نے اپنے ٹوئیٹر پر ’ 2 سوال دو جواب ‘ پاش ٹاگ استعمال کئے ہیں ۔

جمعہ کو رافیل سودے بازی پر پارلیمنٹ میں نرملا سیتارامن نے بیان دیا کہ کانگریس اس سلسلہ میں غلط الزامات لگا رہی ہے اور کہا کہ جس طرح بوفورس معاملت میں کانگریس کا زوال ہوا تھا اس کے برخلاف رافیل معاملت پر مودی کو فائدہ پہنچے گا اور وہ دوبارہ اپنے اقتدار پر واپس آئیں گے ۔ لوک سبھا میں اپنی تقریر کے اختتام پر نرملا سیتارامن نے کہا کہ وہ اپنی دو گھنٹے کی تقریر سے یہ نتیجہ اخذ کی ہیں کہ کانگریس نے اس معاملت کو اپنے دور میں سرد خانہ کی نظر کردیا تھا کیوں کہ اس معاملت میں اس کو مالی منفعت حاصل نہیں ہوئی تھی ۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ نریندر مودی نے 36 ایر کرافٹ خرید معاملت میں اضافی قیمت کے ساتھ فرانس کے ساتھ معاہدہ کیا اور جب کہ سابقہ حکومت نے کم قیمت میں سودے بازی طئے کی تھی اور پارٹی اس معاملت میں انیل امبانی کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی ۔ حالانکہ حکومت اور انیل امبانی دونوں نے اس الزام کو یکسر مسترد کردیا ہے ۔۔