رامیشورم کیفے دھماکہ: مغربی بنگال سے دو افراد گرفتار

,

   

ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیاسی کشمکش شروع ،بی جے پی انتخابی موضوع بناکرفائداٹھانے کوشاں

بنگلورو: رامیشورم کیفے بلاسٹ کیس میں ایک اہم پیش رفت میں، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جمعہ کو مغربی بنگال کے کولکاتا سے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ بنگلورو میں ہونے والے دھماکوں کے بعد سے فرار ہونے والے دونوں ملزمین کی شناخت عادل متین طحہٰ اور مساویر حسین شازیب کے طور پر ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ”دونوں مشتبہ افراد کو ان کے ٹھکانے کا پتہ لگانے کے بعد این آئی اے کی ٹیم نے انہیں حراست میں لے لیا۔این آئی اے نے کہا کہ مساویر حسین شازیب ملزم ہے جس نے کیفے میں آئی ای ڈی رکھی تھی اور عبدالمتین طٰحہ منصوبہ بندی، دھماکے کو انجام دینے اور اس کے بعد قانون کے شکنجے سے فرار ہونے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ جمعہ کی صبح سویرے، این آئی اے کو کولکاتا کے قریب مفرور ملزمان کا پتہ لگانے میں کامیابی ملی جہاں وہ جھوٹی شناخت کے تحت چھپے ہوئے تھے۔۔ انتخابات سے قبل اس معاملے کو لے کر ترنمول کانگریس اور اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان سیاسی کشمکش شروع ہو گئی ہے۔وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دنہاٹا، کوچ بہار، بنگال میں ایک انتخابی ریلی میں ان الزامات پر جوابی حملہ کیا کہ ریاست ان کے دور حکومت میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ تھی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ لوگ (جن کو گرفتار کیا گیا) بنگال کے رہنے والے نہیں ہیں۔وہ یہاں چھپے ہوئے تھے۔انہیں دو گھنٹے کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔ ترنمول سربراہ نے غصے میں کہا کہ اگر بنگال میں امن ہے تو بی جے پی اسے برداشت نہیں کر سکتی۔اس کے ساتھ انہوں نے بھیڑ سے پوچھا کہ کیا۔اتر پردیش محفوظ ہے؟ کیا راجستھان محفوظ ہے؟ کیا بہار محفوظ ہے؟ ترنمول کے سینئر لیڈر کنال گھوش نے بھی بی جے پی کے حملوں پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار کرنے والی ایجنسی، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی یا این آئی اے کو ریاستی پولیس کے فعال تعاون کو قبول کرنا ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا، ”ان کی پریس رہائی میں واضح طور پر گرفتاریوں میں ریاستی پولیس کے تعاون کا ذکر ہے۔مساویر حسین شازیب اور عبدالمتین طحہ کو کیفے دھماکے کے اہم سازشی تصور کیا جاتا ہے۔ مبینہ طور پر طحہ لاجسٹکس کی دیکھ بھال کرتا تھا جبکہ شازیب نے بم نصب کیا تھا۔ اس کا سراغ کولکتہ سے 180 کلومیٹر دور مشرقی میدنی پور ضلع کے ایک چھوٹے سے قصبے کانتھی یا کونٹائی سے ملا۔ کانتھی بی جے پی کے سبیندو ادھیکاری کا گڑھ ہے، جو 2021 کے بنگال اسمبلی انتخابات سے چند ہفتے قبل ممتا بنرجی کے قریبی ساتھی تھے۔ ادھیکاری نے ممتا بنرجی کو نندی گرام سیٹ سے ایک ہائی پروفائل مقابلے میں شکست دی تھی۔گھوش نے ریاستی حکام سے افسر کے خاندان اور رامیشورم کیفے کے حملہ آوروں کے درمیان روابط کی تحقیقات کرنے کا بھی مطالبہ کیا-