راہول نے سردار پٹیل کارڈ گجرات میں استعمال کیاتاکہ اسمبلی میں رائے دہندوں کی حمایت حاصل کریں

,

   

انہوں نے ایسا ماحول پیدا کرنے کا بھی عہد کیاجس میں چھوٹے اور درمیانی درجے کی صنعتیں پروان چڑھیں گی‘کیونکہ ان خیال ہے کہ صرف چھوٹی اور درمیانی ہی صنعتیں ہی ملازمتیں پیدا کرسکتی ہیں‘ میگا یونٹس نہیں۔


احمد آباد۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اسمبلی انتخابات کے قبل رائے دہندوں کی حمایت حاصل کرنے کے مقصد سے گجرات میں سردار پٹیل کارڈ کھیلا ہے۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے ایک نکتہ نظر کو اٹھا یااور کہاکہ اگر بی جے پی سردار پٹیل کے نظریہ پر سنجیدگی سے یقین رکھتی ہے تووہ کسان مخالف زراعت قوانین کو کبھی منظوری

نہ کرتی۔یہا ں پر ”پریورتن سنکلپ سبھا“ کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ ”اپنی ساری زندگی سردار پٹیل کسانوں ‘ مزدوروں‘ عام آدمی کے لئے لڑتے رہے‘ مگر بی جے پی ان کے نظریات کے عین برعکس کام کررہی ہے۔ کیسے وہ خود کو سردار پٹیل کے فالورکہہ سکتے ہیں؟۔ انہو ں نے سردار پٹیل کے سب سے اونچا مجسمہ تو بنالیا مگر اس کے عقیدے‘ فلسفے‘ نظریہ کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں‘؟۔

انہوں نے کہاکہ ”کبھی آپ نے سنا کہ سردار پٹیل نے احتجاج کرنے یا مظاہرہ کرنے کے لئے کبھی برطانیہ سے اجازت مانگی؟ بی جے پی دعوی کرتی ہے کہ اس کا یقین سردار میں ہے مگر ان کے دور میں لوگوں کو احتجاج کرنے مظاہرے کرنے کے لئے اجازت لینی پڑتی ہے‘ جس کو سردار نے کبھی برداشت نہیں کیاہے۔

اگر آج وہ زندہ ہوتے تو وہ آپ سے کہتے کہ اس طرح کے تحدیدات عائد کرنے پر بی جے پی کو اکھاڑ پھینکو“۔بے روزگاری اور قیمتوں میں اضافہ کے متعلق بات کرتے ہوئے کانگریس نے دس لاکھ نوجوانوں کو ملازمت دینے‘ 300یونٹ مفت برقی عام صارفین کو فراہم کرنے‘ کسانوں کو مفت برقی کی سربراہی‘ گیس سلینڈرس 500روپئے میں دینے‘ 3000انگریزی میڈیم اسکولیں قائم کرنے اورلڑکیوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کاوعدہ کیا۔

اس کے علاوہ 40لاکھ روپئے معاوضہ کویڈ سے مرنے والوں کے لواحقین کو بھی دینے کا وعدہ کیاہے۔انہوں نے ایسا ماحول پیدا کرنے کا بھی عہد کیاجس میں چھوٹے اور درمیانی درجے کی صنعتیں پروان چڑھیں گی‘کیونکہ ان خیال ہے کہ صرف چھوٹی اور درمیانی ہی صنعتیں ہی ملازمتیں پیدا کرسکتی ہیں‘ میگا یونٹس نہیں۔

اس کے علاوہ گاندھی نے گجرات کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی کانگریس ورکرس سے اپیل کی جو مہنگائی‘ بے روزگاری اور سرکاری تکبر کے ہاتھوں ہراسانی کا شکار ہیں۔

انہو ں نے زوردیاکہ اس مرتبہ لوگ برسراقتدار پارٹی کو دوبارہ لانے کے موڈ میں نہیں ہے‘ مزیدکہاکہ وہ بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کرنے چاہتے ہیں‘ مگر یہ تب ہی ممکن ہے کہ کانگریس کارکنان ان کے ساتھ کھڑے ہوجائیں تاکہ لوگوں کو عوامی حکومت لانے میں مدد کی جاسکے۔