راہول کی بھارت جوڑو یاترا میں سابق آرمی سربراہ دیپک کپور ہوئے شامل

,

   

مذکورہ بی جئے وائی اپنی جانب سابق فوجیوں کی توجہہ مبذول کروارہی ہے کیونکہ گاندھی اگنی ویر اسکیم کی مخالفت کررہے ہیں اور حکومت پر اس کے حوالے سے جم کر برس رہے ہیں۔


کروکشیتر۔ آر اے ڈبیلو کے سابق سربراہ اے ایس دولت کے کچھ دنوں بعد مصلح دستوں کے ریٹائرڈ عہدیداروں کے ایک گروپ نے سابق آرمی سربراہ جنرل دیپک کپور(ریٹائرڈ) کی قیادت میں کانگریس قائدراہول گاندھیکی بھارت جوڑو یاترا میں اتوار کے روز ہریانہ کے کروکشیتر میں شامل ہوئے ہیں۔

جنرل کپور کے ہمراہ لفٹنٹ جنرل آر کے ہڈا(ریٹائرڈ)‘ لفٹنٹ جنرل وی کے ناروالا(ریٹائرڈ)‘ لفٹنٹ جنرل ڈی ڈی ایس سندھو(ریٹائرڈ)‘ ائیرمارشل پی ایس بھانگو(ریٹائرڈ)‘ میجر جنرل ستبیر سنگھ چودھری(ریٹائرڈ)‘ میجر جنرل دھرمیندر سنگھ (ریٹائرڈ)‘میجر جنرل بے شمبر دیال (ریٹائرڈ)‘ کرنل جتیندر گل(ریٹائرڈ)‘ کرنل پشپیندر سنگھ (ریٹائرڈ) اورکرنل روہت چودھری(ریٹائرڈ) بھی موجود تھے۔

مذکورہ بی جئے وائی اپنی جانب سابق فوجیوں کی توجہہ مبذول کروارہی ہے کیونکہ گاندھی اگنی ویر اسکیم کی مخالفت کررہے ہیں اور حکومت پر اس کے حوالے سے جم کر برس رہے ہیں۔

اپنی یاترا کے دوران ہریانہ کے پانی پت میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس سے قبل کہاتھا کہ ایک سپاہی 15سالوں تک اپنے ملک کی خدمت کرتا ہے مناسب تربیت دی جاتی ہے اورریٹائرمنٹ کے فوائد بھی دئے جاتے ہیں مگر اب 5سالوں بعد وہ بے روز گارہوجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ پانی پت میڈیم مینو فیکچررس کا مرکز ہے‘ مگر اب ”نوٹ بندی‘ جی ایس ئی“ کی وجہہ سے تبدیل ہوگئے ہیں جو ”پالیسیاں نہیں ہیں بلکہ چھوٹی او راوسط درجہ کے کاروباریوں کو تباہ کرنے کے ہتھیار ہیں“۔

کانگریس قائد نے الزام لگایاہے کہ ملک کی دولت 200سے 300لوگوں کے پاس ہے۔ بھارت جوڑو یاترا فی الحال ہریانہ میں جو وہاں سے پنجاب‘ ہماچل پردیش سے گذر کر جموں کشمیر میں اختتام پذیرہوگی۔