روزہ رکھنے سے کوویڈ۔ 19 کا کوئی خطرہ نہیں۔ عالمی صحت تنظیم کی جانب سے امت مسلمہ کیلئے رہنمایانہ اصول جاری

,

   

حیدرآباد: رمضان المبارک کا مہینہ مسلم طبقہ کے نزدیک بہت مقدس مانا جاتاہے۔ اس مہینہ میں مسلمان اپنے رب کی رضا کیلئے دن بھر کھانے پینے سے رکے رہتے ہیں۔ رات کو لمبی نمازیں ادا کرتے ہیں جسے نماز تراویح کہتے ہیں لیکن کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب مسلمانوں کو کہا گیا کہ ہو نماز تراویح اپنے گھروں میں ادا کرلیں۔ ہندوستان میں بھی علماء کرام نے بھی مسلمانوں کو ہدایت دی کہ وہ مساجد میں جمع ہونے سے گریز کریں اور نماز تراویح اپنے اپنے گھروں میں ہی ادا کریں۔ واضح رہے کہ روزانہ کی پنچوقتہ نمازیں اور جمعہ بھی مسلمان اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کررہے ہیں ۔

عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی جانب رمضان کے موقع پر مسلمانوں کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ ان ہدایات میں بتایا گیا کہ رمضان کے موقع پر اجتماعات سے بالکل گریزکریں۔ ایک شخص دوسرے شخص سے کم از کم تین فٹ دوری بنائے رکھے۔ مصافحہ کرنے سے بھی گریز کریں۔ رمضان کے موقع پر خریداری سرگرمیوں سے اجتناب کریں، بازاروں اور دکانات پر جانے سے بچیں۔ اس کے علاوہ دیگر سرگرمیوں سے پرہیز کریں۔ ان ہدایات میں بتایا گیا کہ اگر کسی کو کھانسی یا بخار یا کورونا کے آثار محسوس ہوں تو وہ فوری اپنے مقام کے سرکاری احکامات پر عمل کریں اور اپنے آپ کو سب سے علیحدہ کرلیں۔ مسلمان مسجد میں داخل ہونے قبل اپنے ہاتھوں کو سینی ٹائز سے دھولیں۔

مساجدمیں وضوخانوں میں صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ مسجد میں زیادہ استعمال ہونے والے چیزیں جیسے دروازوں کی کنڈیاں، لائٹ کے سوئچ بٹن، سیڑھیوں کی ریلینگ وغیرہ کو روزانہ صاف کرتے رہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بتائے گئے رہنمایانہ اصول میں بتایا گیا کہ ایسی کوئی تحقیق سامنے نہیں آئی کہ روزہ رکھنے سے کورونا وائرس کے ہونے کا امکان ہو۔ صحت مند افراد روزہ رکھ سکتے ہیں مگر جو کورونا کے مریض ہیں وہ علماء و ڈاکٹرس کے مشورہ کے بغیر روزہ نہ رکھیں۔ جو شخص روزہ رکھنا چاہتا ہے وہ بہتر غذاء استعمال کریں۔ (سحر و افطار میں) تازہ اور زیادہ مقدار میں پانی کا استعمال کریں۔ تمباکو، سگریٹ انسان کیلئے مضر ہے۔ لہذا اس سے اجتنا ب کریں۔