روہنگیا نسل کشی کو روکنے میانمار کو اقوام متحدہ کی عدالت کا حکم

   

دی ہیگ ، 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے جمعرات کو میانمار کو حکم دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کیلئے اس کے حیطہ اختیار میں جو بھی ہو کرگزرے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ روہنگیا بحران میں بین الاقوامی نظام انصاف نے مداخلت کی ہے۔ متفقہ رولنگ میں انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے میانمار کی سیویلین لیڈر آنگ سان سوچی کے دی ہیگ میں ڈسمبر کے دوران دیئے گئے دلائل کو مسترد کردیا اور بدھسٹ اکثریت والے ملک کیلئے تشدد کو ختم کرنے ہنگامی اقدامات بیان کئے۔ غالب طور پر مسلم افریقی ملک گامبیا نے عدالت سے ہنگامی اقدامات لاگو کرنے کی اپیل کی تھی جبکہ مکمل کیس کی یکسوئی کو باقی رکھا جائے جس کیلئے کئی برس لگ سکتے ہیں۔ 2017ء میں میانمار کی خونریز ملٹری کارروائی کے نتیجے میں تقریباً 740,000 روہنگیا مسلمان پڑوسی بنگلہ دیش کو فرار ہوگئے تھے۔ پریسائیڈنگ جج عبدالقوی احمد یوسف نے کہا کہ عدالت کی رائے ہے کہ میانمار میں روہنگیا کی حالت بدستور بہت نازک ہے۔ شبہ ہے کہ فوجی کارروائی میں ہزاروں کو قتل کردیا گیا اور پناہ گزینوں نے میانمار کی ملٹری اور مقامی بدھسٹ ٹولیوں کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ریپ اور آتشزنی کی اطلاع دی ہے۔