ریاست میں بھیڑ بکریوں کی تقسیم کے اسکام میں مزید انکشافات کا امکان

   

متعلقہ عہدیدار گرفتار افراد کے بیانات اور دستاویزات کی جانچ میں مصروف
حیدرآباد۔19۔مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ میں بھیڑ بکریوں کی تقسیم کے اسکام میں چند ہفتوں میں مزید انکشافات کا امکان ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی جانب سے ویجلنس تحقیقات کی ہدایت کے بعد سے عہدیدار گرفتار شدہ عہدیداروں و ملازمین کے علاوہ محکمہ افزائش مویشیاں میں موجود دستاویزات کی جانچ میں مصروف ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ محکمہ افزائش مویشیاں کو چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بھیڑ بکریوں کی تقسیم میں دھاندلیوں کی تحقیقات میں ویجلنس کے ذریعہ معلومات اکٹھا کرنے اور ضرورت پر اے سی بی میں شکایت کرواتے ہوئے جامع تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔ ریونت ریڈی نے جاریہ ماہ کے اوائل میںمحکمہ افزائش مویشیاں کے عہدیداروں کے جائزہ اجلاس میںہدایت دی تھی کہ اس اسکیم میں کی گئی بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں میں اب تک جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں ان سے محکمہ پولیس اپنے طور پر تفتیش کر رہا ہے لیکن محکمہ جاتی سطح پر ویجلنس عہدیداروں کو متحرک ہوکر تفصیلی رپورٹ تیار کرنی چاہئے تاکہ حکومت سے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جاسکے کہ آیا معاملہ کی تحقیقات انسداد رشوت ستانی کے ذریعہ کروائی جائے یا علحدہ کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی جائے۔ 5 مارچ کو چیف منسٹر کے اجلاس میں ہدایات کے بعد محکمہ افزائش مویشیاں کے ویجلنس سیل نے معاملہ کی تفتیش کا آغاز کیا اور اس دوران جو تفصیلات حاصل ہورہی ہیں ا ن کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ چونکانے والی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اسکیم میں صرف اعلیٰ عہدیدار یا بااثر شخصیات ہی نہیں بلکہ ہر درجہ کے بدعنوان ملازمین شامل ہیں اور یہ بھی دعویٰ کیا جا رہاہے کہ اس اسکیم میں دھاندلیوں کے ذریعہ اپنے حصہ کیلئے کئی سرکردہ افراد نے جو حکومت میں شامل تھے اپنے بے نامی افراد کا استعمال کیا تھا اور جن ملازمین و عہدیداروں کا اسکیم میں استعمال کیا گیا وہ اب کھل کر ویجلنس عہدیداروں کو سابقہ حکومت میں بے قاعدگی و بدعنوانیوں کی تفصیلات فراہم کرنے لگے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سابقہ حکومت میں شامل افراد کی جانب سے ویجلنس تحقیقات کے آغاز اور ملازمین اور عہدیداروں کی جانب سے ویجلنس کو معلومات کو دیکھتے ہوئے اس اسکیم کی دھاندلیوں میں ملوث وہ بے نامی افراد جوبااثر افراد کے اطراف رہا کرتے تھے انہیں دور کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ بھیڑ بکریوں کی تقسیم کے علاوہ اس سے متعلق اسکام سے جن لوگوں کا تعلق رہا ہے انہیں کچھ وقت کیلئے اپنے تعلقات کو محدود کرنے اور سرکردہ افراد سے ملاقات سے گریز کرنے کہا جا رہاہے۔3