ریونت ریڈی سکریٹریٹ کے بجائے قیامگاہ سے سرکاری کام کاج انجام دیں گے

   

دو ماہ تک سکریٹریٹ سے دوری ، ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب فیصلہ، بعض اسکیمات کیلئے الیکشن کمیشن سے اجازت کا حصول
حیدرآباد ۔ 22 ۔ مارچ (سیاست نیوز) لوک سبھا چناؤ کے شیڈول کی اجرائی کے ساتھ ہی ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوچکا ہے جس کے تحت حکومت کی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی جو پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بھی ہیں ، سکریٹریٹ کے بجائے اپنی قیامگاہ سے خدمات انجام دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے پیش نظر حکومت نئی اسکیمات کا اعلان اور آغاز نہیں کرسکتی ، لہذا چیف منسٹر نے سرکاری کام کاج سے متعلق اہم فائلوں کی قیامگاہ سے یکسوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قریبی ذرائع کے مطابق آئندہ دو ماہ تک چیف منسٹر سکریٹریٹ سے دور رہیں گے اور انتہائی ناگزیر صورت میں سکریٹریٹ پہنچ کر اجلاس منعقد کریں گے ۔ عہدیداروں سے کہا گیا کہ وہ روز مرہ سے متعلق ضروری فائلز گھر پر پیش کریں۔ چیف منسٹر جو پارٹی کے صدر بھی ہیں، سیاسی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر روزانہ پارٹی قائدین سے لوک سبھا حلقہ جات کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے بعض خانگی میڈیا اداروں کو سروے کی ذمہ داری دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ حکومت کی اسکیمات پر عمل آوری کے سلسلہ میں ضرورت پڑنے پر الیکشن کمیشن کی اجازت حاصل کریں۔ حکومت کی نئی اسکیمات پر عمل آوری میں بعض رکاوٹوں کا اندیشہ ہے ، لہذا اس معاملہ میں الیکشن کمیشن سے اجازت حاصل کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ ریاست میں 16 مارچ سے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر 17 لوک سبھا حلقہ جات میں عام جلسوں سے خطاب کریں گے۔ الیکشن شیڈول کی اجرائی کے بعد سے چیف منسٹر کی قیامگاہ پر عہدیداروں کی آمد و رفت میں کمی واقع ہوئی ہے اور زیادہ تر سیاسی قائدین دکھائی دے رہے ہیں۔ 1