سابق ائی پی ایس افیسر امیتابھ ٹھاکر کو گورکھپور جانے سے روک دیاگیا

,

   

لکھنو۔اترپردیش کیڈر کے سابق ائی پی ایس افیسر امیتابھ ٹھاکر جس نے وقت سے قبل ریٹائرمنٹ لے لیاہے‘ ہفتہ کے روز دعوی کیاکہ انہیں گورکھپور جانے سے پولیس نے جان کو خطرہ ہونے کاحوالہ دے کر روک دیا ہے۔

اپنے خدمات کے باقی معیاد کے لئے خود کو ”نااہل“ پائے جانے کے بعد”مفاد عامہ“ میں 23 مارچ کے روز ٹھاکر نے لازمی سبکدوشی اختیار کرلی تھی۔

اس سے قبل ٹھاکر کی فیملی نے اگلے سال ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے خلاف مقابلہ کرنے کااعلام کرتے ہوئے اسکو اصولوں کی لڑائی کا نام دیاتھا۔

ریاست کے چیف منسٹر بننے سے قبل گورکھپور لوک سبھا کی نمائندگی یوگی ادتیہ ناتھ کررہے تھے۔

ایک ویڈیو پیغام میں ٹھاکر نے کہاکہ اپنے دوستوں میں سے ایک ساتھ جب صبح میں گورکھپور کے لئے روانہ ہورہا تھا‘ پولیس کی بھاری جمعیت کے ساتھ گومتی نگر کے سرکل افیسر پہنچے اور کہاکہ میں وہاں پر نہیں جاسکتاہوں۔


انہوں نے کہاکہ ”جب میں اس کی وجوہات کی وضاحت کا استفسار کیاتو مجھے کہاگیا کہ وہاں پر میری جان کو خطرہ ہے“۔ٹھاکر نے کہاکہ ”اس طرح کے معاملے میں یوگی ادتیہ ناتھ(یوپی سی ایم) کوبھی کہیں نہ جانا چاہئے کیونکہ ان کی زندگی کو ائی ایس ائی اور دیگر کئی لوگوں سے خطرہ ہے۔ مگر وہ سکیورٹی انتظامات کے ساتھ جاتے ہیں۔

مجھے بھی سکیورٹی دینا چاہئے اور خطرے کے نام پر مجھے روکنا نہیں چاہئے۔ مجھے بتایاگیا ہے کہ ایک مخصوصی کمیونٹی کے غیض وغضب کا مجھے سامنا ہے“۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یوگی ادتیہ ناتھ مجھ جیسے ”چھوٹی فرد“ سے پریشان ہیں۔

ٹھاکر نے کہاکہ ”یہ مضحکہ خیز ہے اور حقیقت دیکھتا ہے اور جمہوریت کا قتل ہے“۔

ٹھاکر کی فیملی نے14گست کو اعلان کیاتھا کہ وہ اگلے سال اسمبلی انتخابات میں چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے خلاف مقابلہ کریں گے۔ یہاں پر جاری ایک بیان میں ٹھاکری کی بیوی نوتن نے کہاکہ ان کی یہ اصولوں کی لڑائی ہے۔

انہوں نے الزام لگایاکہ ”شری ادتیہ ناتھ جی نے اپنے دور حکومت میں غیرجمہوری‘ نامناسب‘ دبانے والے او رامتیازی اقدامات اٹھائے ہیں“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”لہذا جہا ں کہیں سے شری ادتیہ ناتھ مقابلہ کریں گے وہاں سے امیتابھ مقابلہ کریں گے“۔

مرکزی وزرات داخلہ کی جانب سے ایک فیصلے کے بعد ٹھاکر نے ”عوامی مفاد“ میں 23مارچ کو لازمی سبکدوشی اختیار کرلی تھی۔ ٹھاکر جس کی معیاد2028میں ختم ہونے والی تھی مرکزی حکومت نے اپنے ایک آرڈر میں کہاکہ وہ ”اپنے خدمات کی باقی معیاد پر برقرار رکھنے کے لئے موزوں نہیں پائے گئے“ ہیں۔

سال2017میں ٹھاکرنے مرکز پر زوردیاتھا کہ وہ ان کے ریاستی کیڈر میں تبدیلی لائیں۔

سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو پر انہیں دھمکی دینے کاالزام لگانے کے چند دنوں بعد 13جولائی 2015کو مذکورہ افیسر برطرف کردیاگیا تھا۔ ان کے خلاف دفتری تحقیقات بھی شروع کی گئی تھی۔

تاہم سنٹرل ایڈمنسٹرٹیو ٹربیونل کی لکھنو بنچ نے ان کی برطرفی کے احکامات پر 2016اپریل میں روک لگادی تھی اور حکم دیاتھا کہ 11اکٹوبر2015سے ان کی مکمل تنخواہ کے ساتھ ان کی بحالی عمل میں لائی جائے۔