سابق سی اے جی ونود راے نے ہتک عز ت معاملہ میں سنجے نیروپم سے معافی مانگی

,

   

نئی دہلی۔ سابق سی اے جی ونود رائے نے جمعرات کے روم کانگریس لیڈر سنجے نیروپم سے اس سے قبل دائر ہتک عزت کے معاملے میں معافی مانگی ہے۔اس معاملے پر دہلی کے پٹیالہ ہاوز کورٹ میں سنوائی چل رہی تھی۔

سنجے نیروپم نے کہاکہ”آخر کار سی اے جی ونودرائے نے آج میری جانب سے نئی دہلی کے پٹیالہ ہاوز ایم ایم عدالت میں دائر کردہ ہتک عزت کے معاملے میں مجھ سے غیرمشروط معافی مانگی ہے۔

انہیں یوپی اے حکومت کی جانب سے جاری کردہ کوئلہ کے بلاک اور 2جی کے متعلق اپنی من گھڑت رپورٹوں پر اب قوم سے معافی مانگنا چاہئے“۔

یہ معاملہ اس کتاب سے متعلق ہے جسکو2015میں ونود رائے نے لکھا تھا اور اس کی تشہیر کے دوران انہوں نے کہاتھا کہ جب وہ کوئلہ بلاک اجرائی کی جانچ کررہے تھے‘ کانگریس لیڈر سنجے نیروپم ان سے ملاقات کرنے کے لئے آئے تھے اور سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کے نام کا تذکرہ کرنے سے منع کیاتھا۔

مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاتھا کہ یہ مکمل طور پر جھوٹ ہے اور پہلے ان سے کہیں کہ وہ اپنے تبصرے سے دستبرداری اختیار کریں مگر انہوں نے ایسا نہیں کیاتو میں پٹیالہ ہاوز کورٹ میں ایک مقدمہ درج کروں گا۔

اپنے حلف نامہ میں رائے نے کہاکہ ”میں سمجھ سکتاہوں میرے بیان کا شری سنجے نیروپم اور ان کے گھر والوں او ران کے چاہنے والوں پر کیا اثر کیاہوگا۔ میں اپنی غیرمشروط معافی پیش کرتاہوں“۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے غیر دانستہ طور پر غلطی سے ان ایم پیز کے نام میں سنجے نیروپم کے نام کا بھی جنھوں نے پی اے سی اور جے اے سی کی میٹنگ کے دوران 2جی اسپیکٹرپر سی اے جی کی رپورٹ سے اس وقت کے وزیراعظم من موہن سنگھ کے نام کو دور رکھنے کے لئے دباؤ ڈالا تھا“۔

انہوں نے کہاکہ ”حقیقت میں نیروپم کا نام غلطی تھا“۔ سی بی ائی کی ایک خصوصی عدالت نے 2جی اسپیکٹرم کے اجرائی کے معاملہ میں تمام 18ملزمین بشمول اے راجہ اور کے کانی موزی کو بری کردیاتھا۔

سات سال قبل یہ اسکام اس وقت سرخیوں میں آیاتھا جب سی اے جی نے ایک رپورٹ میں اس وقت کے ٹیلی کام منسٹر اے راجہ کو قیمت سے ہٹ کر 25اسپیکٹرم کی اجرائی کے سبب ملک کو ہوئے 1,76,379کروڑ کے نقصان کا ذمہ دار ٹہرایاتھا