سابق ہوم گارڈ کا اغواء و قتل کیس کے 8 ملزمین گرفتار

   

اپارٹمنٹ کے سیلر میں اذیت رسانی، ڈی سی پی ساؤتھ زون سی ایچ روپیش کی پریس کانفرنس

حیدرآباد : /21 ستمبر (سیاست نیوز) سابق ہوم گارڈ محمد رضوان کے اغواء و قتل کیس میں ملوث 8 خاطیوں کو آئی ایس سدن پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ اس سلسلہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ ایسٹ زون سی ایچ روپیش نے بتایا کہ اس قتل کی وجہ رقمی لین دین ہے اور مقتول محمد رضوان نے محمد سلیم سے 33 لاکھ روپئے کا قرض حاصل کیا تھا اور قرض کی رقم کو ادا کرنے سے قاصر رہا ۔ مسلسل رقم کیلئے مطالبہ کرنے کے باوجود بھی رقم حاصل نہ ہونے پر سلیم نے اپنے بہنوائی خواجہ معین الدین کی مدد سے رضوان کا اغواء کرلیا اور بازار گھاٹ میں واقع ایک دفتر منتقل کرتے ہوئے مقتول کے رشتہ داروں سے قرض واپس کرنے کا مطالبہ کرنے لگے ۔ اغواء کرنے کے بعد خواجہ فرید الدین قادری ، محمد فہد خان ، ڈی ہری پرساد ، غلام محمد خان ، محمد عبدالرحمن اور محمد اکبر حسین نے محمد رضوان سے قرض کی رقم خرچ کرنے کا حساب طلب کیا لیکن مقتول نے انہیں تفصیلات بتانے سے قاصر رہا جس کے نتیجہ میں ملزمین نے رضوان کے ہاتھ اور پیر باندھ کر اسے لاٹھیوں سے شدید زخمی کیا اور بعد ازاں مغل میاس کاٹ اپارٹمنٹ کے سیلر میں منتقل کیا جہاں پر اسے غیرقانونی طور پر محروس رکھا گیا ۔ رضوان کے والدین پر مسلسل دباؤ ڈالنے پر اس کے والد نے 2 لاکھ روپئے کا انتظام کیا اور ملزمین کے بینک کھاتے میں آن لائن منتقل کروایا ۔ قرض کی قسط ادا کرنے پر ملزمین نے رضوان کو چھوڑدیا اور 18 ستمبر کو دوران علاج وہ فوت ہوگیا ۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ملزمین کی شدید زدوکوبی سے محمد رضوان زخمی ہوگیا تھا اور وہ جانبر نہ ہوسکا ۔ گرفتار ملزمین کے قبضہ سے پولیس نے کار ، موٹر سائیکلیں اور موبائیل فونس ضبط کرلئے ۔ اس کیس کا ایک اور ملزم صلاح الدین ہنوز مفرور ہے ۔