ساجد خان پر ایک او رمرتبہ جنسی ہراسانی کا ماڈل پاؤلا نے لگایا الزام

,

   

پاؤلا نے لکھا کہ”انہو ں نے میری ساتھ گندی بات کی۔ انہوں نے مجھے چھونے کی کوشش کی تھی“

ممبئی۔ ہندوستانی ماڈل پاؤلانے جمعرات کے روز اپنے چونکا دینے والے بیان میں فلم میکر ساجد خان پر اپنے ساتھ17سال کی عمر میں جنسی ہراسانی کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔

اپنے انسٹاگرام پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ایک طویل بیان تحریر کیاجس میں سال2018میں شروع کئے گئے می ٹو مومنٹ میں وہ چاہتی تھی کہ ساجد خان کو مور د الزام ٹہرائے مگر انہیں ہمت نہیں ہوئی کیونکہ ان کے پیش نظر اپنی فیملی کی دیکھ بھال تھی۔

مذکورہ ماڈل نے پھرکہاکہ اب وہ اس فلم میکر کے خلاف بولنے کا حوصلہ رکھتی ہیں کیونکہ اب ان کے والدین نہیں ہیں۔

چہارشنبہ کے روز پاؤلا نے جو پوسٹ شیئر کیاتھا اس میں سب سے پہلے انہوں نے لکھا کہ”اس سے قبل کے جمہوریت مر جائے اور مزید کسی کو بولنے کا اختیار نہیں رہے‘ میں سمجھتی ہوں مجھے بولنا چاہئے“

پاؤلا نے ساجد خان کو جنسی ہراسانی کا موردالزام ٹہرایا
مذکورہ ماڈل نے لکھا کہ ”انہو ں نے میری ساتھ گندی بات کی۔

انہوں نے مجھے چھونے کی کوشش کی تھی“۔ماڈل نے مزید کہاکہ اپنے فلم ہاوز فل میں رول حاصل کرنے کے لئے ان سے ساجد نے اپنے کپڑے اتارنے کو کہاتھا۔

پاؤلا نے کہاکہ انہیں اس با ت کا ذرا بھی اندازہ نہیں ہے کہ جس طرح کا برتاؤ ساجد نے ان کے ساتھ کیاتھا ٹھیک اسی طرح کا برتاؤ کتنی لڑکیوں کے ساتھ کیاہوگا۔

پاؤلا نے اپنے سخت بیان پر اختتام کرتے ہوئے کہاکہ ”ساجد جیسے لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے صرف کاسٹنگ کاوچ کی وجہہ سے نہیں ہونا چاہئے بلکہ کسی کے خواب کو چوکنا چور کرنے کے لئے بھی اس کو ایسی سزا ملنی چاہئے

پاؤلا کا انسٹاگرام پر بیان

ساجد خان کے الزامات
سال2018میں ساجد پر می ٹو تحریک کے دوران ملک میں نہ صرف ایک بلکہ تین عورتوں نے جنسی ہراسانی کے الزاما ت لگائے تھے۔

ان میں سے ایک سالونی چوپڑا تھیں جنھوں نے ساجد کی جانب سے کی گئی جنسی ہراسانی کی تفصیلات پیش کی تھیں۔

سالونی کے علاوہ صحافی اور اداکارہ راچیل وائٹ نے بھی ساجد خان پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیاتھا

ان الزامات کے پس منظر میں جو عوام میں موضوع بحث ہیں‘ ساجد خان کو ہاوز فل 4کی ہدایت کاری سے دستبردار ہونا پڑا ہے