سادھو پراچی پر ”دی کیرالا اسٹوری“ کی اسکرینگ کے بعد فرقہ وارانہ ریمارک پر مقدمہ درج

,

   

فوٹیج میں زہر افشانی کے لئے مشہور وی ایچ پی لیڈر کو خاتون شائقین کو اقلیتی برداری سے ہوشیار رہنے او رملک بھر میں رام نومی جلوسوں کے دوران تشدد او رآتش زنی کے واقعات کی یاد دلاتے ہوئے سناگیا ہے۔


جئے پور۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز متنازعہ فلم ”دی کیرالا اسٹوری“ کی اسکریننگ کے بعد ایک سنیما ہال میں مبینہ متنازعہ ریمارکس پر وی ایچ پی لیڈر سادھو پراچی کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے۔

سوشیل میڈیا پر ان کی تقریر کا ایک ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد یہ مقدمہ درج کیاگیاہے۔جئے پور پولیس کمشنر (نارتھ) راشی ڈوگرا ڈوڈی نے کہاکہ ”ہم نے سادھوی پراچی او ردیگر دو افراد پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے والے ریمارکس پر مقدمہ درج کیاہے۔

اس تقریب کے کوارڈینٹر اور دیگر ذمہ داران جنھوں نے اس پروگرام کو انجام دیا ان سے بھی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے“۔ ودیا نگر سرکل افیسر وریندر کوریل نے کہاکہ اسٹنٹ پولیس سب انسپکٹر مدن لال کی شکایت کے بعد ایف ائی آر کی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو14مئی کو بتایاجارہا ہے۔فوٹیج میں زہر افشانی کے لئے مشہور وی ایچ پی لیڈر کو خاتون شائقین کو اقلیتی برداری سے ہوشیار رہنے او رملک بھر میں رام نومی جلوسوں کے دوران تشدد او رآتش زنی کے واقعات کی یاد دلاتے ہوئے سناگیا ہے۔

بیٹیوچوکنا ہوجاؤں‘ یہ لوگ صرف32فیصد ہیں۔حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ رام نومی کے جلسوں کی بھی اجازت نہیں ہے۔ اگر یہ 40فیصد سے بھی زیادہ ہوجائیں گے تو ہماری بیٹیوں کا گھر سے باہر نکلنا مشکل ہوجائے گا۔

وائیرل ویڈیو میں وہ کہتی ہیں کہ ”دی کیرالا اسٹوری“ یہی سمجھانے کی کوشش کررہی ہے۔ اداکارہ ادا شرما کی فلم”دی کیرالا اسٹوری“ 5مئی کو سنیما ہالوں میں ریلیز ہوئی ہے۔

اس فلم کے ہدایت کار سودیپ سین ہیں‘ اور اس فلم میں دعوی کیاگیاہے کہ کیرالا سے تعلق رکھنے والی عورتوں کا مذہب تبدیل کرکے مسلمان بنایاگیا اور انہیں دہشت گرد تنظیم دعوۃ اسلامی میں بھرتی کیاگیاہے۔

اس فلم نے ایک سیاسی طوفان کھڑا کردیاہے اور فلم بنانے والوں پر اپوزیشن جماعتیں نفرت پھیلنے کا الزام لگارہے ہیں۔