سربجیت سنگھ کے قاتل کو لاہور میں گولی مار دی گئی

   

نئی دہلی : پاکستان میں ہندوستانی قیدی سربجیت سنگھ کے قتل میں ملوث ایک ملزم عامر سرفراز تامبا کو نامعلوم بندوق برداروں نے لاہور میں گولی مار کر ہلاک کردیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ عامر سرفراز تامبا لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کا قریبی ساتھی بھی تھا ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ تامبا کو موٹر سیکل پر آئے کچھ حملہ آوروں نے لاہور کے اسلام پورہ علاقہ میں نشانہ بنایا اور اسے انتہائی تشویشناک حالت میںدواخانہ منتقل کیا گیا تھا تاہم وہاں وہ فوت ہوگیا ۔ واضح رہے کہ لاہور کی اعلی سکیوریٹی والی کوٹ لکھ پال جیل میں سربجیت سنگھ پر تامبا اور دوسرے قیدیوں نے حملہ کیا تھا ۔ اس حملے کے بعد ایک ہفتے تک کوما میں رہنے کے بعد 2 مئی 2013 کو سربجیت سنگھ کی موت واقع ہوگئی تھی ۔ اس حملے میں تامبا کے علاوہ دیگر پاکستانی قیدیوں کا ایک گروپ بھی شامل تھا جس نے سربجیت سنگھ کر لوہے کی سلاخوں وغیرہ سے حملہ کردیا تھا ۔ سربجیت سنگھ کو پاکستان میں سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ اس پر 1990 کی دہائی میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کئی بم حملوں میں ملوث رہنے کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ موت کی سزا سنائے جانے کے بعد سربجیت سنگھ پاکستان کی لاہور جیل میں تھا جہاں اس پر حملے کرکے ہلاک کردیا گیا تھا ۔ آج اس کے قاتل کو بھی گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔