سعودی عرب کی تیل پالیسی سے عالمی مارکٹ میں استحکام

,

   

بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع وسیع، شوریٰ کونسل کے اجلاس سے شاہ سلمان کا خطاب

ریاض ۔20 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کی تیل پالیسی کے ذریعہ عالمی مارکٹ میں استحکام لایا جارہا ہے۔ سعودی آرامکو پر ایرانی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تھا،حصص کی فروخت سے ملازمتوں کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت کی تیل پالیسی کا مقصد عالمی مارکیٹ میں استحکام اور صارفین اور پیدا کنندگان،دونوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔وہ بدھ کے روز سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ شاہ سلمان نے سعودی آرامکو کے حصص کی پہلی مرتبہ سعودی اسٹاک ایکس چینج (تداول) کے ذریعے فروخت پر بھی روشنی ڈالی ہے۔انھوں نے کہا کہ تداول کے ذریعے حصص کی فروخت سے سعودی عرب اور بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار حصص خرید کرسکیں گے۔اس سے بیرونی سرمایہ کاری ملک میں آئے گی اور روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔شاہ سلمان نے مملکت کے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ ستمبر میں سعودی آرامکو کی دو تیل تنصیبات پر حملوں کے لیے ایران کے ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔ اس حملے کے نتیجے میں آرامکو کی خام تیل کی پیداوار میں نصف (قریباً اٹھاون لاکھ بیرل یومیہ) تک کمی واقع ہوگئی تھی۔اس حملے سے دنیا میں خام تیل کے سب سے بڑے پراسیسنگ پلانٹ کو نقصان پہنچا تھا مگر سعودی آرامکو نے ایک ہفتے میں اپنی پیداوار مکمل طور پربحال کر لی تھی۔ شاہ سلمان نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا’’اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ سعودی عرب عالمی مارکیٹ میں تیل کی کمی کوبروقت پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘امریکی انٹیلی جنس کے مطابق سعودی آرامکو کی تنصیبات پر ایران سے حملہ کیا گیا تھا۔ایران نے بقیق اور ہجر? خریص میں واقع تیل تنصیبات پرحملوں کے لیے قریباً ایک درجن کروز میزائل داغے تھے اور بیس سے زیادہ ڈرونز چھوڑے تھے۔ان کے ٹکرانے سے ان دونوں تنصیبات میں آگ لگ گئی تھی۔