سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی ہندوستان کے دورہ پر آمد

,

   

وزیراعظم نریندر مودی نے پروٹول کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خود ایرپورٹ پر شہزادہ کا استقبال کیا
نئی دہلی ۔ /19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام)سعودی عرب کے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان آج اپنے دو روزہ سرکاری دورہ پر نئی دہلی پہونچ گئے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پروٹوکول کو توڑتے ہوئے خود ایرپورٹ پر شہزادہ محمد بن سلمان کا استقبال کیا ۔ وزیر اعظم مودی طیارہ تک گئے اور شہزادہ محمد بن سلمان سے بغلگیر ہوتے ہوئے ان کا استقبال کیا ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان ‘ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو کتنی اہمیت دیتا ہے ۔ سعودی ولیعہد کا یہ دورہ تقریبا 30 گھنٹوں کا ہے اور وہ پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد یہاں پہونچے ہیں۔ وہ پاکستان سے سیدھے ہندوستان آنے والے تھے لیکن ہندوستان کے تحفظات کے پیش نظر وہ اسلام آباد سے ریاض واپس ہوگئے تھے اور آج شام وہاں سے نئی دہلی پہونچے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹوئیٹ کیا کہ ہند۔ سعودی عرب باہمی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے ۔ پروٹوکول کی پرواہ نہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے شخصی طور پر ایرپورٹ پہونچ کر شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا استقبال کیا ۔ سعودی ولیعہد کا یہ اولین دورہ ہندوستان ہے ۔ شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر اعظم نریندر مودی چہارشنبہ کو باہمی بات چیت میں حصہ لیں گے اور امکان ہے کہ اس بات چیت میں ہندوستان پاکستان کی مدد سے برپا ہونے والی دہشت گردی کے مسئلہ کو شدت کے ساتھ اٹھائیگا ۔

امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ نریندر مودی اور محمد بن سلمان دونوں ملکوں کے مابین باہمی دفاعی تعلقات کو مستحکم کرنے کے سلسلہ میں بات چیت کرینگے ۔ امکان ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین مشترکہ بحری مشقوں پر بھی بات چیت ہوگی ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ وزارت خارجہ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان چہارشنبہ کی رات 11.50 بجے دہلی سے ریاض کیلئے واپس ہوجائیں گے ۔ ولیعہد سعودی عرب کا یہ دورہ ہندوستان ایسے وقت میں ہو رہا ہے جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین پلواما میں پاکستان سے سرگرم تنظیم جئیش محمد کی جانب سے کئے گئے حملے کے بعد تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اسلام آباد میں ایک بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک کوشش کریگا کہ پلواما حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے مابین جو کشیدگی پیدا ہوئی ہے اس کو کم کیا جائے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ سعودی عرب اب کشمیر اور سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی پر پاکستان کے بیانات پر زیادہ یقین نہیں کر رہا ہے اور ہندوستان محمد بن سلمان کے ساتھ پاکستان کی سرزمین سے پھوٹنے والی دہشت گردی کا مسئلہ شدت کے ساتھ اٹھائیگا ۔ اس کے علاوہ مودی اور محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی وفود کی سطح کی بات چیت میں دہشت گرد گروپس کو پاکستان کی مدد کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ کل بات چیت کے بعد جو مشترکہ بیان جاری کیا جائیگا اس میں دہشت گردی اور اس سے نمٹنے کے طریقہ کار کے تعلق سے بھی حوالے موجود رہیں گے ۔ سرکاری ذرائع نے ادعا کیا ہے کہ سعودی عرب اب ہندوستان اور پاکستان کے مابین تعلقات کو ایک الگ نقطہ نظر سے دیکھ رہا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ محمد بن سلمان کے دورہ ہند کے موقع پر دونوں ملکوں کے مابین پانچ معاہدات پر دستخط کئے جانے کی امید ہے ۔ ان معاہدوں کے ذریعہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مختلف شعبہ جات میں مزید مستحکم کرنے پر زور دیا جائیگا ۔