سعودی ویژن 2030 کی ڈاؤس 2024 میں شاندار کامیابی

   

ریاض: سعودی عرب نے اس سال کے ڈاؤس فورم میں ایک بار پھر مملکت میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے عزم کا مظاہرہ کیا۔ وزراء اور مندوبین کے بیانات نے واضح طور پر تیل سے آگے اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور ویژن 2030 کو حقیقت بنانے میں پیشرفت مملکت کی پائیدار کوششوں پر زور دیا۔سعودی عرب نے ڈاؤس میں یہ بھی اعلان کیا کہ وہ اس سال 28 اور 29 اپریل کو اپنے دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے اولین خصوصی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ یہ اجلاس بین الاقوامی تعاون، اقتصادی نمو اور توانائی جیسے نازک اور اہم مسائل کے حل پر ہو گا۔اس سال کے فورم کے دوران سعودی وفد نے اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی مکالمے اور تعاون کی بہتری، اقتصادی انضمام کی حمایت، وسائل کو برقرار رکھنے، اور اختراع اور تکنیکی حل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کی۔ وفد نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے پیش کردہ مواقع اور پیداواری عمل اور بین الاقوامی پالیسیوں پر ان کے اثرات کا جائزہ بھی لیا۔مزید برآں وفد نے سعودی ویژن 2030 کے تحت ہونے والی پیش رفت کی نمائش کی۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مملکت کے جاری انقلاب اور ترقی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع پر روشنی ڈالی جس کا مقصد ایک خوشحال، متنوع معیشت کو فروغ دینا ہے جو باہمی تعاون کھلی ہو۔ڈاؤس 2024 فورم میں سعودی وفد کے کئی بیانات نے وڑن 2030 کے حصول کی طرف مملکت کے سفر کی اقتصادی جہت اور اس کے اقتصادی تنوع کے عزم کو اجاگر کیا۔ سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ’’مضبوط سعودی عرب‘‘ کی عالمی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ قوم اپنی طاقت کے بغیر خطے کی مؤثر مدد کرنے سے قاصر ہوگی۔ڈاؤس میں ورلڈ اکنامک فورم میں ’’سعودی عرب: آگے کا راستہ‘‘ کے عنوان سے پینل بحث کے دوران الجدعان نے جاری اقتصادی اصلاحات سعودی عرب کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں تیل کے شعبے کی شراکت میں نمایاں کمی کو اجاگر کیا جو 70 فیصد سے کم ہو کر 35 فیصد رہ گئی ہے۔