سفید چاول کا زیادہ استعمال کئی امراض کا خطرہ

   

حیدرآباد ۔ چاول دنیا کی آبادی کے بڑے حصے کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں، چاول کو نہ صرف پانی میں اگایا جاتا ہے بلکہ اسے بہت ہی آسانی سے پانی ہی میں پکایا جاتا ہے۔چاول کو پوری دنیا کے لوگ باقاعدگی سے کھاتے ہیں، اگرچہ بھورے چاول کو سفید چاولوں سے زیادہ صحت بخش سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں، پھر بھی لوگ سفید چاولوں کو غذا میں شامل رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم چاول کو روزانہ کھانے سے شوگر بلڈ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیوں کہ سفید چاول میں گلیسیمک انڈیکس زیادہ ہوتا ہے، تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسے مستقل استعمال کرنے سے ٹائپ ٹو زیابیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔اس کے علاوہ سفید چاول کو روزنہ کھانے سے پیٹ کی چربی میں اضافہ ہوتا ہے، سفید چاول ایک پراسیس شدہ غذا ہے، جس سے وزن کوکم کرنے میں بھی مشکل پیش آسکتی ہے۔کیوں کہ سفید چاول میں فائبرکی مقدارکا کم ہونا ہے، فائبرکم ہونے کی بناپر غذا فوری ہضم ہوکربھوک کو بڑھاتی ہے، اگر آپ کے پیٹ کی چربی کو کم کرنا چاہتے ہیں تو سیاہ یا بھورے چاول کھائیں، جن میں فائبرکی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ سفید چاول زیادہ کھانا اس لیے بھی مفید نہیں کیوں کہ اس سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے۔اگرچہ چاول میں کولیسٹرول نہیں پایا جاتا، پھر بھی یہ ٹرائگلیسرائڈز یا کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے۔ زیادہ مقدار میں چاول کھانے سے خون میں شوگرکی سطح بلند ہونے لگتی ہے جو ٹرائگلیسرائیڈز میں اضافے کا باعث بنتی ہے، جس سے کولیسٹرول کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
وہ لوگ جو دیہی علاقوں میں رہتے ہیں، یا جن کا تعلق ایسے علاقوں سے زیادہ پڑتا اور جو زراعت سے متعلق بھی تھوڑا بہت علم رکھتے ہیں، تو انہیں یہ پتہ ہوگا کہ تمام چاول پہلے براؤن ہی ہوتے ہیں۔ چاول جب کاشت کیے جاتے ہیں تو ان پر براؤن چھلکے ہوتے ہیں، جنہیں رائس ملز میں پالش کرکے اتار جاتا ہے، اور اس عمل کے دوران چاول جہاں سفید ہوجاتے ہیں، وہیں چاول کی کئی غذائی خصوصیات بھی نکل جاتی ہیں۔ طبی جریدے میں امریکی محکمہ زراعت و خوراک کے تحقیقاتی ادارے میں بتایا گیا ہے کہ چاول کی سیلر یا بڑی مشینوں میں صفائی کے دوران جہاں ان کے چھلکے اتر جاتے ہیں، وہیں ان میں نیوٹریشن، فائبر اور دیگر خصوصیات بھی نکل جاتی ہیں، جس کے بعد سفید دکھائی دینے والے چاول زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتے ہیں۔