سنو! بےشک اولیا ء اللہ کو نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔(سورہ یونس :۶۲)

   

گزشتہ سے پیوستہ … مرتبہ ولایت پر فائز ہونے کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے علامہ موصوف فرماتے ہیں کہ مرتبہ ولایت کے حصول کی یہی صورت ہے کہ بالواسطہ یا بلا واسطہ آئینہ دل پر آفتاب رسالت کے انوار کا انعکاس ہونے لگے۔ اور پرتو جمال محمدی علی صاحبہ اجمل الصلوات واطیب التسلیمات قلب و روح کو منور کر دے اور یہ نعمت انہیں کو بخشی جاتی ہے جو بارگاہ رسالت میں یا حضور کے نائبین یعنی اولیاء امت کی صحبت میں بکثرت حاضر رہیں۔مسنون طریقہ سے کثرت ذکر اس نسبت کو قوی کرتی ہے حضور (ﷺ) کا ارشاد گرامی ہے: ’’ ہر چیز کے زنگ کو دور کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی چیز ہوتی ہے۔ دل کا زنگ ذکر اللہ سے دور ہوتا ہے‘‘ (بیہقی)۔انہیں نفوس قدسیہ کی محبت و ہم نشینی کے متعلق احادیث طیبہ میں بار بار ترغیب اور شوق دلایا گیا ہے۔ چنانچہ ائمہ حدیث حضرات مالک، احمد، طبرانی وغیرہم نے حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت کی ہے : ’’میں نے حضور کریم (ﷺ) کو یہ ارشاد فرماتے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان لوگوں سے میں ضرور محبت کرتا ہوں جو آپس میں میری وجہ سے پیار و محبت کرتے ہیں میری رضا جوئی کے لیے ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں اور میری خوشنودی کے لیے خرچ کرتے ہیں‘‘۔ حضرت ابن مسعود سے مروی ہے کہ ایک شخص نے بارگاہ رسالت میں عرض کی اے اللہ کے پیارے رسول! اس شخص کے بارے میں حضوؐر کیا ارشاد فرماتے ہیں جو ایک قوم سے محبت کرتا ہے لیکن عمل و تقویٰ میں ان کے برابر نہیں، فرمایا ہر شخص کی سنگت اُس کے ساتھ ہوگی جس سے وہ محبت کرتا ہے۔(متفق علیہ)… (سلسلہ جاری )