سنی علماء کونسل نے پیش کی نئے نکاح نامہ کی تجویز

,

   

مسودہ میں تاریخی تبدیلی جو نئے نکاح نامہ کے لئے پیش کی گئی ہے اس میں عورت کو بھی طلاق دینے کا حق دیاگیاہے
سنی مسلمانوں کی ایک معروف تنظیم سنی علما ء کونسل نے نئے گائیڈ لائنس اور ضوابط بشمول نئے نکاح نامہ کے طریقہ کار کی ایک تجویز پیش کی ہے۔

سنی علماء کونسل نے نکاح نامہ کا نیا ورژن پیش کیاہے جس میں ایک مرد کو بیک وقت تین طلاق دینے سے روک دیاگیاہے اور خواتین کے حقوق کی حفاظت کو یقینی بنایاگیا ہے اس کے علاوہ عورت کو بھی طلاق دینے کا حق فراہم کیاگیاہے۔

مذکورہ دستاویزاور اُردو اور ہندی میں بھی دستیاب ہے اور ہندی میں ان لوگوں کے لئے ہے جو اُردو سمجھانے اور پڑھنے سے قاصر ہیں۔سنی علماء کونسل کے کنونیر حاجی محمد سالیس نے ہندوستان ٹائمز کو بتایاکہ”اس پر اتفاق رائے قائم کرنے کے لئے یہ ہم نے قاضیوں کودیاہے تاکہ اس کو پرانے کی جگہ فروغ دیا جائے جس میں موجود ہ شرائط میں سے ایک بھی موجود نہیں ہے“۔

نئے نکاح نامہ کی نمایاں تبدیلی عورت کو طلاق دینے کا حق دیتی ہیں اور معاملہ عدالت تک پہنچنے کی صورت میں قاضی اورگواہوں کو اپنی گواہی کا پابند کیاگیاہے۔

ہندوستان ٹائمز کے بموجب مسودہ میں کہاگیاہے کہ نکاح پڑھانے والے قاضی کا نام اورپتہ نکاح نامہ میں درج کیاجانا چاہئے۔

رپورٹ میں سالیس کے حوالے سے مزیدکہاگیا ہے کہ ”قرآن میں جس طریقے سے طلاق کی کاروائی کو انجام دینے کاحکم دیا گیا ہے اس کی تفصیلات مذکورہ نئے نکاح نامہ میں پیش کی گئی ہیں۔ شوہر کو ایک بیٹھک میں تین طلاق دینے کا حکم نہیں ہے“۔

کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے ائی ایم پی ایل بی) نے مذکورہ نئے نکاح نامہ کے ورژن کو منظوری دی ہے۔

اس کے علاوہ اے ائی ایم پی ایل بی شادی سے قبل اور مابعد کونسلنگ سیشن منعقد کررہا ہے اور شوہر و بیوی کے حقوق پر مشتمل کتابوں کی تقسیم بھی عمل میں لارہا ہے۔ بورڈ کی صدر سیدہ تبسم نے کہاکہ”اس سال عید سے نئے نکاح نامہ کا رسمی استعمال شروع ہوگا“۔