سوشیل میڈیا سے ہونے والے نقصانات پر ڈاکٹر عظمیٰ سید بی بی سی کے ساتھ۔ ویڈیو

,

   

ڈاکٹر عظمیٰ حیدرآبادی والدین کے گھر جنم لینی والی پہلی ہندوستانی مسلم امریکی کی پہلی جنریشن ہیں

حیدرآباد۔ ڈاکٹر عظمیٰ سید جس کو بالی ووڈ کی دومشہور شخصیتوں کے ہاتھوں سے حال ہی میں ”ویمن آف سبسٹینس“ کے ایوارڈ سے نوازا کیاگیا ہے نے آج کی ملازمت کی تلاش کرنے والی دنیامیں سوشیل میڈیا سے ہونے والے امکانی نقصانات پر بات کی ہے۔

ڈاکٹر عظمیٰ حیدرآبادی والدین کے گھر جنم لینی والی پہلی ہندوستانی مسلم امریکی کی پہلی جنریشن ہیں‘ ان کے والدین اپنے بچوں کو اعلی معیاری تعلیم کی فراہمی ہندوستان سے منتقل ہوگئے تھے۔

ڈاکٹر عظمیٰ جنھوں نے ایک غیرمنافع بخص تنظیم جس کا نام الیگن یو ایس ائی این سی ہے کا قیام عمل میں لایاتھا‘

جسکے ساتھ انہوں نوجوانوں کی مدد کاغیرمعمولی نشانہ بھی بنایا سے جب بی بی سی پر طلبہ کوسوشیل میڈیااور اس کے متبادل میں ملازمت تلاش کرنے کے متعلق تجویزکے استفسار کیاگیاتو انہوں نے کہاکہ وہ انہیں ذمہ دار بناسکتے ہیں۔

انکے خلاف لوگوں کے فٹ پرنٹ کا استعمال کیاجاسکتا ہے اور انہیں عمل کرایاجاسکتا ہے جو سوشیل میڈیا نہیں کرسکتا

YouTube video

اس ماہ کے اوائل میں ایک عورت کا مارکٹنگ کمپنی کے نام ملازمت کی درخواست وائیرل ہوئی تھی۔

مذکورہ درخواست گذار نے کیکاسس ماسٹر مائینڈ مارکٹنگ کمپنی میں ملازمت کے لئے درخواست دی تھی مگر وہ اس وقت حیران ہوگئی جب اس نے دیکھا کہ مذکورہ کمپنی نے ایک تصویر دوبارہ پوسٹ کی ہے جس میں وہ بکنی پہنے ایک پول کے پاس کھڑی ہے جو اس کے انسٹاگرام اکاونٹ سے لی گئی تھی۔

تصویر کے کیپشن میں لکھاتھاکہ ”میں پیشہ وارنہ مارکٹر کی تلاش میں ہوں۔ کوئی بکنی ماڈل کے لئے نہیں۔

اپنی بری عادتوں کے ساتھ آگے بڑھیں اور جو بھی کرنا ہے وہ خانگی زندگی میں کریں‘ لیکن آپ کو یہ پیشہ وارنہ ملازمت کی تلاش میں کوئی کارآمد ثابت نہیں ہوگا“۔

مذکورہ کمپنی کو بہت ساری موت کی دھمکیاں اور ہزاروں ہراسانی کے پیغامات موصول ہوئی تھے