سوڈان میںصدر نے حکومت تحلیل کردی،ایمرجنسی نافذ

   

پانچ وفاقی اور ریاستی حکومتیں تحلیل ،صدر عمرالبشیر کا اقدام
خرطوم /24 فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سوڈان کے صدر عمر البشیر نے اپنے ملک میں ایک سال کے لیے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے حکومت تحلیل کردی۔ انہوں نے ہنگامی حالت کے نفاذ اور وفاقی و ریاستی حکومتوں کو تحلیل کرنے کا اعلان جمعہ کی شام کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے ٹیکنوکریٹس پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی۔ عمر البشیر نے یہ اعلان بھی کیا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والوں کے حوالے سے شفاف تحقیقات کرائی جائیں گی۔ سوڈانی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق عمر البشیر نے صدارتی آرڈیننس جاری کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کو تحلیل کر دیا اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل کابینہ کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ریاستی گورنروں کو بھی ان کے عہدوں سے سبک دوش کر دیا۔ سوڈانی صدر نے احتجاج کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ بات چیت کی میز پر آئیں، تا کہ ملک کو مسائل سے بچایا جا سکے۔ عمر البشیر نے پارلیمان سے مطالبہ کیا کہ وہ مجوزی آئینی ترامیم پر غور ملتوی کر دیں، تا کہ مزید بات چیت کا موقع مل سکے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر بھی زور دیا کہ وہ بات چیت کے عمل میں شامل ہوں۔

سوڈانی صدر نے واضح کیا کہ تشدد اور ہنگامہ آرائی سے ملک کا بحران ہرگز حل نہیں ہو گا۔ عمر البشیرنے زور دے کر کہا کہ سوڈان جیسے ممالک کی قیادت کے لیے غیر مرکزیت کا حامل حکومتی نظام ہی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوئی ایسا در نہیں، جو انہوں نے نہ کھٹکھٹایا ہو۔ البشیر نے کہا کہ سوڈان اس بحران سے مزید طاقت ور ہو کر باہر آئے گا، جہاں تعمیر پر زیادہ زور ہو گا۔ یاد رہے کہ عمر البشیر کا یہ خطاب جمعہ کی شام حکمراں جماعت کی قیادت کے ساتھ اجلاس کے بعد سامنے آیا۔ اس سے قبل سوڈانی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ صلاح عبداللہ قوش نے جمعہ کی شام ایک اعلان میں بتایا تھا کہ صدر عمر البشیر بطور صدر اپنے منصب پر باقی ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعت حزب الامہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکام بات چیت اور سوڈانی عوام کے ارادے کا کوئی احترام نہیں کر رہے۔ ادھر ہفتے کی صبح ایوان صدارت سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر نے نئے وزرا اور گورنروں کے تقررر کا اعلان کردیا ہے۔ نئی کابینہ میں ہر وزارت کے ایک اعلیٰ عہدے دار کو شامل کیا گیا ہے۔ جب کہ ریاست جزیرہ کے سابق گورنر محمد طاہر ایلا کو وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح نئی کابینہ میں ڈاکٹر الدردیری محمد احمد وزیر خارجہ، مولانا محمد احمد سالم وزیر انصاف اور جنرل عوض محمد احمد بن عوف وزیر دفاع ہوں گے۔ جنرل عوض اول نائب صدر کا عہدہ بھی سنبھالیں گے۔