سپریم کورٹ کے تمانچے کے بعد حکومت نے مفت ٹیکہ دینے کا فیصلہ کیاہے۔ کانگریس

,

   

سرجیوالا نے کہاکہ پچھلے چھ ماہ میں حکومت نے تین مختلف اقدامات اٹھائے اور پھر سپریم کورٹ اور ملک کی دیگر عدالتوں نے حکومت کی ”الجھن زدہ“ ٹیکہ پالیسی پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔


نئی دہلی۔ کانگریس پارٹی نے یہ مواد پیش کیاکہ نریندر مودی حکومت کے 18سا ل سے زائد عمر کے لوگوں کو فری ٹیکہ فراہم کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی ٹیکہ پالیسی کے خلاف اٹھائے گئے سوالات کے بعد لیاگیاہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ترجمان رندیپ سرجیوالانے کہاکہ ”سابق وزیراعظم من موہن سنگھ‘ کانگریس صدر سونیا گاندھی‘ پارٹی لیڈر راہول گاندھی او ردیگر کئی نے حکومت کو ملک کے ہرشہری کے لئے مفت ٹیکہ فراہم کرنے کے متعلق تحریر کیا مگر اس حکومت نے ان کے مطالبات پر کوئی توجہہ نہیں دی“۔

انہوں نے کہاکہ ”سپریم کورٹ او رملک کے دیگر عدالتوں نے نریندر مودی حکومت کو کٹہرے میں لایا۔ او رآج کم سے کم حکومت نے کانگریس کے مطالبے کو تسلیم کیاہے کہ 18سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں فری میں ٹیکہ دیاجائے گا“‘۔

قومی ٹیلی ویثرن سے وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے بعد ان کا یہ بیان سامنے آیا ہے جس میں مودی نے کہاکہ 21جون سے ملک میں 18سال سے زائد عمر کے تمام لوگوں کو مفت ٹیکہ دیاجائے گا او رمرکز کی جانب سے ان ٹیکوں کی خوراک ریاستوں کو مفت فراہم کی جائے گی۔

حکومت پر حملہ کرتے ہوئے مذکورہ کانگریس لیڈر نے کہاکہ مئی2020سے جنوری2021تک ٹیکہ کی خریدی نہیں کی گئی ہے اور 7جون تک اس سال فری ٹیکہ کی اجازت بھی نہیں دی گئی‘حکومت کے اس گناہ کی وجہہ سے لاکھو ں لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔

سرجیوالا نے کہاکہ پچھلے چھ ماہ میں حکومت نے تین مختلف اقدامات اٹھائے اور پھر سپریم کورٹ اور ملک کی دیگر عدالتوں نے حکومت کی ”الجھن زدہ“ ٹیکہ پالیسی پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔