سپریم کورٹ کے حکم کے بعد محمد فیضل کی لوک سبھا رکنیت ہوئی بحال

,

   

انہیں 4اکٹوبر کے روز نااہل قراردیاگیاتھا
نئی دہلی۔ لکشادیپ کے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کی رکنیت کو جمعرات کے وز سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بحال کردیاگیاہے۔انہیں 4اکٹوبر کے روز نااہل قراردیاگیاتھا۔ مذکورہ سکریٹریٹ نے جمعرات کے روز اپنے ایک اعلامیہ میں ان کی لوک سبھا رکنیت کو بحال کیاہے۔

اقدام قتل کے کے ایک معاملے میں ان سزا کو معطل کرنے پر مشتمل مذکورہ رکن پارلیمنٹ کی درخواست کو کیرالا ہائی کورٹ کی جانب سے حال میں مسترد کرنے فیصلے پر سپریم کورٹ نے 9اکٹوبر کے روز روک لگادیاتھا۔

کیرالا ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد فیضل کو دوسری مرتبہ ایک رکن پارلیمنٹ کی نااہلی کا سامنا کرناپڑا ہے۔ عدالت عظمیٰ کی روک کے بعد بحیثیت رکن پارلیمنٹ وہ اب جاری رہیں گے۔

جسٹس ریشکیش رائے اورجسٹس سنجے کارول پر مشتمل بنچ نے ہائی کورٹ کے احکاما ت پرروک لگاتے ہوئے یہ بھی کہاکہ سپریم کورٹ کے 22اگست کے ریمانڈ آرڈرسے سزا کی معطلی کا فائدہ عمل میں ائے گا۔

سپریم کورٹ کے 22اگست کی سزا کی معطلی پر دوبارہ غور کرنے کے لئے حکم کو واپس کورٹ بھیج دیا۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ سزا کی معطلی کا فائدہ اس وقت تک جاری رہے گا۔

جنوری میں لکشادیپ کی کاوارتی میں ایک سیشنس کورٹ نے 2009کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مرحوم مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد محمد صالح پر قاتلانہ حملہ کے ایک معاملے میں 10سال قید کی سزاء سنائی تھی۔

جس کے بعد 25جنوری کے روز لوک سبھا سے فیضل کو برطرف کردیاگیاتھا۔ مارچ میں ہائی کورٹ نے اس کیس میں سزا اور منسوخ کردیاتھا۔

اس کے بعد شکایت کنندہ اورلکشادیپ ایڈمنسٹریشن عدالت عظمیٰ سے رحوع ہوئے تھے۔