سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ریویو پٹیشن دائر کرنے وقف بورڈ کا فیصلہ

   

صدر نشین محمد سلیم کی سپریم کورٹ و ہائی کورٹ وکلاء سے مشاورت، درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ اراضی کے حق میں مکمل ریکارڈ موجود
حیدرآباد۔/8 فروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف درخواست نظرِ ثانی داخل کرے گا اور اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کے نامور وکلاء سے مشاورت شروع کی گئی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسلس اور لاء آفیسرس کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے پاس درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کے تحت 1654 ایکر 32 گنٹہ اراضی وقف ثابت کرنے کیلئے تمام ضروری دستاویزات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریویو پٹیشن کے ذریعہ ایک ماہ کا وقت ہوتا ہے اور اس مدت کے دوران کسی بھی صورت میں درخواست داخل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اراضی کے وقف ہونے سے متعلق گزٹ کو کالعدم نہیں کیا ہے بلکہ 13 مارچ 2016 کو جاری کردہ ترمیم شدہ نوٹیفکیشن منسوخ کیا گیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وقف بورڈ اپنے دستاویزات کی بنیاد پر اراضی کے تحفظ میں کامیاب رہے گا۔ محمد سلیم نے سپریم کورٹ کے ایڈوکیٹ اعجاز مقبول سے بات چیت کی اور ریویو پٹیشن کی تیاری کرنے کا مشورہ دیا۔ اسٹینڈنگ کونسلس ابو اکرم ، فاروق صلاح الدین اور نذیر احمد خاں نے ہائی کورٹ میں وقف اراضی کے حق میں دیئے گئے فیصلوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ ریویو پٹیشن کے ذریعہ وقف بورڈ دستاویزات کی بنیاد پر اپنی دعویداری پیش کرسکتا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ منتخب کے علاوہ عطیات کورٹ کے احکامات موجود ہیں۔ سپریم کورٹ نے اراضی کو انعام لینڈ کے طور پر قبول کیا ہے جبکہ یہ اراضی درگاہ کے تحت مشروط الخدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراضی سے متعلق اُمور پر چیف منسٹر کے سی آر سے بھی نمائندگی کی جائے گی۔ محمد سلیم نے بتایا کہ کے سی آر حکومت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے عہد کی پابند ہے۔ واضح رہے کہ جسٹس ہیمنت گپتا اور جسٹس وی راما سبرامنین پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کل 156 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں منی کونڈہ جاگیر کے تحت اراضی کو سرکاری قرار دیا۔ وقف بورڈ کی جانب سے اراضیات کے معاوضہ سے متعلق سپریم کورٹ کی ہدایت کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اگرچہ وقف بورڈ کی میعاد 22 فروری کو ختم ہورہی ہے لیکن وہ بحیثیت صدرنشین اپنی میعاد کے دوران درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضی کے تحفظ کیلئے ہر ممکن مساعی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ نے عدالتوں میں موثر پیروی کے ذریعہ تلنگانہ کی کئی اہم جائیدادوں کا تحفظ کیا ہے۔ر