سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی پر حکومت بلیٹن جاری کرنے تیار

   

رازداری کی وجوہات کیاہیں ؟ حکومت سے تلنگانہ ہائی کورٹ کا استفسار
حیدرآباد۔ حکومت نے ہائیکورٹ کو بتایا کہ وہ کورونا ہیلت بلیٹن کی طرح سکریٹریٹ انہدامی کارروائی پر بلیٹن جاری کرنے تیار ہے ۔ انہدامی کارروائی کے کوریج کی میڈیا کو اجازت کے مسئلہ پر دائر درخواست کی آج سماعت کی گئی۔ عدالت نے حکومت کو کوریج کی اجازت کے مسئلہ پر فیصلہ کرنے آج تک کا وقت دیا تھا۔ حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ وہ ہیلت بلیٹن کی طرح انہدامی کارروائی کی تفصیل پر مشتمل بلیٹن جاری کرنے تیار ہے۔ درخواست گذار نے انہدامی کارروائی کے لائیو کوریج کی اجازت کا مطالبہ کیا۔ درخواست گذار کے وکیل نے کہا کہ دستور کی دفعہ 90 کے تحت صحافتی آزادی کو حکومت کچلنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی آزادی کے تحت میڈیا کو اختیارات حاصل ہیں۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت صورتحال کے مطابق فیصلے کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی اعتبار سے درخواست کی اہمیت نہیں لہذا اسے قبول نہیں کیا جانا چاہیئے۔ درخواست گذار کے وکیل نے بتایا کہ انہدامی کارروائی اور اطراف کے کوریج سے میڈیا کو روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا میں سکریٹریٹ میں نظام کا خزانہ موجود ہونے سے متعلق اطلاعات شائع ہوئی ہیں۔ اس بارے میں سچائی جاننے کا میڈیا کو حق ہے۔ ہائی کورٹ نے حکومت سے سوال کیا کہ کوریج سے میڈیا کو روکنے کی کیا وجوہات ہیں اور انہدامی کارروائی میں رازداری کیوں برتی جا رہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پدمنابھ سوامی مندر میں کروڑہا روپئے قیمتی اشیاء کا میڈیا نے کوریج کیا لیکن حکومت انہدامی کارروائی کے کوریج کی اجازت سے کیوں گریز کررہی ہے ۔ عدالت نے کہا کہ کوریج کی اجازت نہ دینے سے کئی شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کے قطعی فیصلہ کو دیکھنے کے بعد درخواست کی قبولیت پر فیصلہ کیا جائے گا۔