سکیورٹی کے نام پر کانگریس لیڈران کی نگرانی، کانگریس برہم۔

,

   

نئی دہلی: اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کو لے کر مودی حکومت نے جو گائیڈ لائن تیار کیا ہے اس پر کانگریس نے اعتراض کیا ہے۔مودی حکومت کا کہنا ہے کہ جس کو بھی ایس پی جی سیکوریٹی ملی ہوئی ہے اس کو ہر وقت سیکوریٹی ساتھ رکھنی ہوگی خواہ وہ ملک میں رہے یا ملک سے باہر۔ کانگریس کا الزام ہے کہ یہ کانگریس لیڈروں کے شخصی معاملا ت پر نظر رکھنے حکومت کی کوشش ہے۔

واضح رہے کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی، کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور سابق صدر راہل گاندھی کو ایس پی جی سیکوریٹی حاصل ہے۔ سابق وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی کی موت کے بعد انہیں یہ سیکوریٹی فراہم کی گئی ہے۔ اور راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی اکثر غیر ملکی دورے پر ایس پی جی کو ساتھ نہیں رکھتے بلکہ وہ ایک عام آدمی کی طرح سڑکوں پر گھومتے نظر آتے ہیں۔

لیکن مودی حکومت نے کہا کہ جس کے پاس بھی ایس پی جی سیکورٹی ہے اس کو ہر وقت ساتھ رکھنا ہوگا۔ کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے ٹام وڈکن نے کہا کہ سیکورٹی ساتھ رکھنی چاہئے ورنہ سارا الزام بی جے پی پر آتا ہے۔ اے آئی سی سی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں پرنب جھا اور سپریا سری نیت سے اس تعلق سے سوال کیاگیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ انتہائی حساس مسئلہ ہے۔ یہ سیکوریٹی کا معاملہ ہے۔ اس لئے اس وقت تک کچھ نہیں کہہ سکتے جب تک کہ ہمارے اوپر کوئی گائیڈ لائن نہیں مل جاتی۔