سید موسی کلیم الفلاحی کا’اسلامک بنک آف افغانستان‘ میں بحیثیت چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر کے عہدے پر تقرر

,

   

کابل 25 ا گست (سیاست ڈاٹ کام) حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے جناب سید موسی کلیم الفلاحی کو سنٹرل بنک آف افغانستان نے چار سالہ میعاد کیلیے ملک کے واحد اسلامک بنک “اسلامک بنک آف افغانستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر کی حیثیت سے منظوری دیدی۔ اس سے قبل اپنے 29 سالہ طویل مدت کیریر میں جناب موسی کلیم خلیج کی بڑی اسلامی بنکوں ‘ قطر اسلامک بنک۔ دبئی اسلامک بنک اور نور اسلامک بنک میں اعلی مناصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حالیہ عہدے سے قبل موصوف نور اسلامک بنک دبئی مین تقریبا 11 سال سے نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے۔اسلامک بینکنگ انڈسٹری مین موسی کلیم صاحب کو بین الاقوامی اور کیپیٹل مارکٹ سرمایہ کاری کے ماہر کی حیثیت سے جاناجاتا ہے۔ واضح رہے کہ اسلامی تجارت اور بینکنگ مین موسی کلیم کا شمار ان چند ماہرین میں ہوتا ہے جنہوں نے مروجہ سودی طرز کے بالمقابل جدید اسلامک پروڈکٹس کو متعارف کروایا۔ اسلامک بنک آف افغانستان جو سابق مین بختار بنک کے نام سے جانی جاتی تھی۔ سن 2018 ء میں سنٹرل بنک کی منظوری کے بعد ایک مکمل اسلامی بنک کی شکل مین تبدیل ھوئی۔ اس بنک کی ملک بھر میں جملہ 59 شاخیں ہیںاور تقریباً 800 ملازمین کام کرتے ہیں۔ موسی کلیم نے اپنے ایک بیان مین کھا کہ مسلم آبادی والے اس ملک مین کثیر آبادی ان لوگوں پر مشتمل ہے جو سود کی لعنت سے بچنے کی خاطر بنکوں سے سرمایہ کاری اور معاملات سے پرہیز کرتے ہیں۔ ایسے حالات مین اسلامک بنک آف افغانستان ان کے تجارتی مسائل کے حل کیلیے آگے آئے گا اور ملک مین اسلامی تجارت کو فروغ دینے مین ایک اہم رول ادا کرے گا۔