سیلاب متاثرین کو ملنے والی امداد کو حاصل کرنے کے لئے طویل مدت تک قطار میں کھڑے رہنے والی خاتون کی موت

,

   

حیدرآباد۔ ایک اندوہناک واقعہ میں چہارشنبہ کے روز سیلات متاثرین کو ملنے والی امداد حاصل کرنے کے لئے کافی دیر تک می سیوا کی قطار میں کھڑے رہنے والی خاتون کی موت ہوگئی ہے۔

مذکورہ 50سالہ مہرالنساء آج صبح ٹولی چوکی میں گیلاکسی تھیڑ کے قریب میں واقعہ می سیو ا سنٹر پہنچی تھیں۔

سیلاب متاثرین کے لئے امداد کے طور پر دی جانے والی دس ہزار روپئے کی رقم حاصل کرنے کے مقصد سے درخواست داخل کرنے کے لئے وہ تین گھنٹوں تک قطار میں کھڑی ہوئی تھیں۔

درایں اثناء مہرالنساء اچانک گر گئیں‘انہیں قریب کے اسپتال لے جایاگیاتھا جہاں پر ڈاکٹرس نے مہرالنساء کو مردہ قراردیا۔ ذرائع کے بموجب اچانک موت کی وجہہ دم گھٹنا اور چکر کھا کر گرنا ہے۔

YouTube video

سب انسپکٹر گولکنڈہ کے چندرشیکھر ریڈی نے کہاکہ ”عورت کی موت کے ضمن میں ہم نے کوئی مقدمہ درج نہیں کیاہے‘ کیونکہ متوفی کے گھر والوں نے کوئی شکایت درج نہیں کرائی ہے‘ تجہیز وتکفین کے لئے متوفی کے گھر کو نعش منتقل کردی گئی ہے“۔

واقعہ کے بعد پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے شہر کے پولیس اہلکاروں کوہدایت دی ہے کہ وہ درخواستیں داخل کرنے والوں پر مشتمل لمبی قطاروں کو منظم کریں۔

سیلاب متاثرین کو ملنے والی امداد کے لئے می سیوا مراکز پرطویل قطاریں جس میں بیشتر خواتین ہیں شہر کے مختلف مقامات پر کھڑے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں۔