سیل فون کے استعمال سے بچوں کو ممکنہ حد تک روکیں

   

جامعتہ المؤمنات میں کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے اے سی پی بی آنند اور دیگر کا خطاب

حیدرآباد ۔ 16 فبروری (راست) اسسٹنٹ کمشنر پولیس میرچوک مسٹر بی آنند نے جامعتہ المؤمنات مغلپورہ حیدرآباد میں منعقدہ تقریب رسم اجراء کتاب ’’ماں قدرت کا ایک نایاب تحفہ‘‘ مرتبہ ’’ڈاکٹر مفتی عبدالواسع احمد صوفی‘‘ و محفل نعت شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ماں کی گود بچے کے حق میں پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ یہیں سے بچہ بہترین پرورش و نشوونما اور تعلیم پاتا ہے۔ ہر آدمی کو چاہئے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا وہ ماں کی عزت و احترام کریں اسی میں انسان کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 27 سال سے میں محکمہ پولیس میں کام کررہا ہوں، میں نے یہی مشاہدہ کیا کہ اکثر والدین کا کہنا ہیکہ جو بچے سیل فون کا استعمال نہیں کرتے ہیں وہ 98 فیصد نشانات سے امتحان میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ اپنے بچوں کو سیل فون کے استعمال سے حتی الامکان روکیں کیونکہ آج عصرحاضر میں جتنی خرابیاں سیل فون سے پیدا ہورہی ہیں اتنی کسی اور سے نہیں۔ اگر والدین ضرورت کی بناء بچوں کو سیل فون استعمال کیلئے دینا چاہتے ہیں تو اس کی عمر 22 سال کے بعد ہے۔ تقریب کا آغاز عالمہ حناء تبسم کی قرأت، شفاء ناز کی نعت شریف سے ہوا۔ تقریب کی صدارت امیر شریعت مفتی محمد حسن الدین نے کی۔ خیرمقدمی کلمات مفتی محمد مستان علی قادری نے ادا کئے۔ ڈاکٹر حافظ محمد مظفر حسین خاں بندہ نوازی نے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کے ساتھ والدین سے حسن سلوک کی تلقین فرمائی۔ جناب سید شاہ نورالحق قادری نے کہا کہ والدین کی اطاعت و فرمانبرداری بچوں پر لازم ہے۔ مولانا عبدالحمید رحمانی نے کہا کہ اسلام نے عورت کو بہت اونچا مقام عطا کیا ہے۔ تقریب میں حافظ محمد صابر پاشاہ قادری، قاضی میر قادر علی خاں، الحاج رحیم اللہ خاں نیازی، مولانا شفیع احمد انواری اور دیگر نے شرکت کی۔