سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کی ملک کو ضرورت نہیں: سابق افسران کا حکومت کو خط

,

   

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج چل رہا ہے۔ 106سابق بیوروکریٹس نے ہندوستانیوں شہریوں کے نام لکھے گئے خط میں اس سیاہ قانون پر سوال اٹھائے۔ خط میں واضح طور پر کہاگیا ہے کہ این پی آر، سی اے اے اور این پی آر کی ملک کو کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ایک ناکام کوشش ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس نئے قوانین کے ذریعہ عوام کو پریشان ہوں گے۔ ان خط لکھنے والوں میں لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ‘ کے ایم چندر شیکھر اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ شامل ہیں۔خط میں حکومت سے کہاگیا ہے کہ وہ قومی کارڈ سے متعلق شہریت قانون 1955کی متعلقہ دفعات کو منسوخ کرے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں سی اے اے کے التزامات کے آئینی جواز پر شدید اعتراض ہے اور ہم اس کی اخلاقی طور پر تائید نہیں کرسکتے۔ اس خط کے مطابق ہم واضح طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ یہ قانون ہندوستان کی آبادی کے ایک بڑے حصہ کے اندر تمام طرح کے خدشات کو پیدا کرے گا۔ یہ قانون دانستہ طور پر مسلم مذہب کو اپنے دائرے سے خارج کرتا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں مسلم طبقہ کو ان ریاستوں میں پولیس کارروائی کا سامنا کرنا پڑا جہاں مقامی پولیس مرکز میں حکمراں جماعت کے زیر کنٹرول ہے۔