سی اے اے پر روک لگتی ہے تو ملک کے حالات بہتر ہوجاتے، سپریم کورٹ سے فیصلہ سے مایوسی: مولانا ارشد مدنی

,

   

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف داخل عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے قانون کو فی الحال بحال رکھنے او رمرکزی حکومت کو جواب داخل کرنے کے لئے جس طرح چار ہفتہ کی مزید مہلت دی ہے۔ اس پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں امید تھی کہ کوئی اچھا فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اگر قانون کے نفاذ پر روک لگاتی ہے تو ملک بھر میں اس قانون کی منظوری کے بعد خوف و دہشت کا جو ماحول چھایا ہوا ہے اس میں کچھ حد تک کمی آجاتی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بھر شدید احتجاج اور مظاہرے ہونے کے بعد بھی حکومت کہہ رہی ہے کہ اس قانون میں کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی ایسے حالات میں تمام کی نظریں ملک کے سب سے بڑی عدالت ”عدالت عظمی“ پر ہی ٹکی ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس سیاہ قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں 144عرضیاں اس سیاہ قانون کے خلاف دائر کی گئی ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ سر آنکھوں پر ہے لیکن اس سے کروڑوں مسلمانوں، ہندوؤں، عیسائیوں اورسکھوں کو مایوسی ہوئی ہے۔