سی اے اے کیخلاف سپریم کورٹ میں کیرالا کا چیلنج

,

   

گورنر عارف محمد خاں کے شکوک کی وضاحت کی جائے گی: حکومت کیرالا

تھرواننتاپورم۔ 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کیرالا ہفتہ کو کہا کہ اس نے کسی قواعد و قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی ہے جس کا گورنر عارف محمد خاں نے الزام عائد کیا ہے اور ان (عارف محمد خاں) کے دفتر کی اتھاریٹی کو چیلنج کرنے کیلئے نہ ہی کوئی دانستہ کوشش کی گئی ہے۔ ریاستی وزیر قانون اے کے بالن نے کہا کہ عارف محمد خاں کی طرف سے ظاہر کردہ تمام اندیشوں کا حکومت کیرالا کی طرف سے ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے ایل ڈی ایف حکومت کا فیصلہ دستور کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری کام کاج اور مصروفیات کے قواعد دراصل ریاستی کابینہ کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ گورنر، کابینہ، چیف منسٹر، وزراء، مختلف محکمہ جات کے سربراہان کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین کرتے ہیں۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں حکومت نے کسی قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ گورنر کے اندیشوں کو دُور کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ عارف محمد خاں نے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کیرالا کی باتیں بازو حکومت پر جمعہ کو تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ اس اقدام سے انہیں واقف نہ کروائے جانے کے بارے میں ریاستی حکومت سے رپورٹ طلب کریں گے۔ وزیر قانون نے سی پی آئی (ایم) سنٹرل کمیٹی کے یہاں جاری اجلاس کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران مزید کہا کہ دستور نہ تو قواعدِ ِمصروفیات اور نہ ہی قانون ساز اسمبلی سے نمٹنے والے قواعد کے کسی فقرہ میں بھی گورنر سے اجازت کے حصول کی کوئی بات کہی گئی ہے۔ بالن نے واضح کیا کہ دستور کی دفعہ 131 کے مطابق سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔