سی اے اے کے خلاف جدوجہد دوسری جنگ آزادی ہے۔ ممتا

,

   

سیلگوری۔ نئے شہریت قانون کے خلاف سڑکوں پر اترنے کا تمام سیاسی جماعتوں‘ این جی اوز اور طلبہ تنظیموں سے استفسار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے سی اے اے کے خلاف جدوجہد کو دوسری جنگ آزادی سے تعبیر کیاہے

۔شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف شمالی بنگال کے ٹاؤن جو کلکتہ سے 550کیلومیٹر دور ہے میں ترنمول کانگریس کے منعقدہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے کہاکہ ”تمام سیاسی پارٹیوں‘ این جی اوز‘ اور طلبہ تنظیموں سے میں اپیل کرتی ہوں کہ سڑکوں پر اتریں تاکہ پرامن احتجاج کو آگے تک لے کر جاسکیں۔

اگر آپ سڑکوں پر نہیں اتریں گے تو لوگ ہندوستان پر قبضہ کرلیں گے۔ ہماری آزادی پر قبضے کا انہیں موقع نہ دیں“۔انہوں نے کہاکہ ”یہ ہماری دوسری جنگ آزادی ہے۔

یہ جنگ ہمارے ملک کی آزادی کو بچانے کی ہے‘ ہمارے ملک کو سازش سے بچانے کی ہے‘ تقسیم کی سیاست سے ملک کو بچانے کی یہ ہماری جدوجہد ہے“۔

چار کیلومیٹر کا مارچ پردھان نگر سے شروع ہوا‘جس کا اختتام باگھا جتن پارک پرہوا۔

بنرجی نے دونوں مقامات پر خطاب کیا۔بڑی تعداد میں لوگ جس میں گورکھاس بھی شامل تھے مارچ میں شریک ہوئے جو پہلی مرتبہ ترنمول کانگریس کی چیف نے شمالی بنگال میں سی اے اے اور امکانی این آرسی کے خلاف احتجاج کی شروعات کے بعد منعقد کیاہے۔

بی جے پی کی زیراقتدار این ڈی اے پر سی اے اے‘ این آرسی اور نیشنل پاپولیشن راجسٹرار کے نام پر لوگوں کے حقوق سلب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بنرجی نے کہاکہ لوگوں کے پاس یہی مسئلہ ہے کہ آیا ان کا مستقبل میں پتہ رہے گا یا نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہاکہ”تمام شعبہ حیات کے لوگوں کو اکٹھاہونے اور اپنا پتہ کوئی چھین نہ سکے اس کو یقینی بنانے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے“۔بی جے پی کو لوگوں کو ملک چھوڑنے کے لئے مجبور کرنے کا بھی بنرجی نے الزام عائد کیاہے