شاہین باغ طرز پر احتجاج کیلئے خواتین کو دارالسلام کا رُخ کرنے کا مشورہ

,

   

سارے ملک کے مسلمان شہر کے مرکز کو حسرت بھری نظروں سے دیکھتے ہیں : خواجہ بلال

حیدرآباد 4 فروری (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں شاہین باغ طرز کے احتجاج کے لئے دارالسلام کو اپنا مرکز بنانے کی خواتین سے خواجہ بلال نے اپیل کی ہے۔ سابق کارپوریٹر نے اپنے فیس بُک پیغام میں حیدرآبادی خواتین کے جذبہ کو سلام کیا اور ان احتجاجی خواتین اور بہنوں سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی برہمی، غم و غصہ کے اظہار کے لئے احتجاج کا راستہ اپنارہی ہیں لیکن افسوس کہ حیدرآباد جیسے شہر میں خواتین کو جگہ حاصل نہیں ہوتی۔ خواجہ بلال ملک بھر میں سیاہ قانون کے خلاف جاری احتجاج اور اس پر پولیس کے ردعمل اور حکومت کے رویہ پر اظہار خیال کررہے تھے۔ اس موقع پر اُنھوں نے حیدرآباد کو مسلمانوں کا مرکز قرار دینے والوں سے سوال کیاکہ آیا ملک بھر میں خواتین کا احتجاج جاری ہے اور شہر میں خواتین کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ خواجہ بلال نے ان قائدین کے اُن بیانات کا حوالہ دیا جس میں کہا جاتا ہے کہ حیدرآباد مسلمانوں کا مرکز ہے اور ملک میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر کوئی آفت یا پریشانی آتی ہے تو مسلمان حسرت بھری نظر سے دارالسلام کی جانب دیکھتے ہیں۔ اُنھوں نے اُن قائدین کو موقع پرست اور خود ساختہ قیادت کے دعویدار قرار دیا اور احتجاج کی متمنی خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ دارالسلام کا رُخ کریں جو شہر کا ایک بہترین اور محفوظ مقام ہے جہاں کسی کو گولی چلانے اور لاٹھی چلانے کی ہمت نہیں ہوگی اور خواتین کے لئے تمام طرح کی سہولیات حاصل ہوسکتی ہیں، کوئی دشواریوں کا تصور نہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ خواتین کے احتجاج کے لئے دارالسلام ملک کا بہترین مقام ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ مغل پورہ، مہدی پٹنم اور ٹولی چوکی کے مقامات پر خواتین کو احتجاج سے روکا گیا اور شاہین باغ طرز کا احتجاج کرنے والی خواتین کے جذبہ کو ٹھیس پہونچی ہے اور وہ شہر میں در بدر مقام کی تلاش میں ہیں جس کے لئے دارالسلام بہترین مقام ہوگا اور بہترین مقام رہے گا۔ خواجہ بلال نے کہاکہ اس مقام پر اجازت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، یہ سرزمین مسلمانوں کی ہے اور اس پر کوئی خاص اپنا حق نہیں جتاسکتا۔ اُنھوں نے احتجاجی خواتین کو دارالسلام کا رُخ کرنے کا مشورہ دیا اور فیس بُک پر انھیں گالیاں دینے والوں کے لئے بھی سلامتی کا پیغام دیا۔