شمالی ہند کی ذہنیت اور پارلیمنٹ کے حالات خواتین کوٹہ کے لئے اب بھی سازگار نہیں ہیں۔ شرد پوار

,

   

پوار نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ میں اس وقت سے اس موضوع پر بات کررہے ہیں جب وہکانگریس کا لوک سبھا ممبر تھے۔
پونے۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) صدر شرد پوار نے کہا ہے کہ شمالی ہنداور پارلیمنٹ کی ”ذہنیت“ابھی تک خواتین کو لوک سبھااور قانون ساز اسمبلیوں میں تحفظات دینے کے لئے ساز گار نہیں ہے۔

مذکورہ سابق یونین منسٹر نے ہفتہ کے روز پونے ڈاکٹرس اسوسیشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کررہے تھے جہاں پر وہ اور ان کی دختر لوک سبھا ایم پی سوپریا سولے کا انٹرویو لیاگیاتھا۔

وہ خواتین تحفظات بل پر کئے گئے ایک سوال کو وہ جواب دے رہے تھے جس کا مقصد 33فیصد لوک سبھا میں سیٹیں اور ریاستی قانون ساز اسمبلی میں خواتین کے لئے تحفظات فراہم کرنا ہے جو اب تک منظور نہیں کیاگیاہے‘ اور آیا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک اب بھی خواتین کی قیادت کو قبول کرنے کیلئے ذہنی طور پر تیار نہیں ہے۔

پوار نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ میں اس وقت سے اس موضوع پر بات کررہے ہیں جب وہکانگریس کا لوک سبھا ممبر تھے۔انہوں نے کہاکہ ”پارلیمنٹ کی مذکورہ ذہنیت‘ بالخصوص شمالی ہنداس مسلئے پر ساز گار نہیں ہے۔

میں کانگریس کا رکن پارلیمنٹ تھا جب سے پارلیمنٹ میں اس مسلئے پر بات کرتے آرہاہوں۔ جب میں اپنی تقریر ختم کرکے پیچھے پلٹا تو دیکھتاہوں کہ میری پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی اکثریت جاچکی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ میری پارٹی کے لوگوں کے لئے بھی یہ ہضم کرنے والی بات نہیں ہے“۔

مذکورہ این سی پی سربراہ نے کہاکہ تمام پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ اس بل کو منظور کرانے کی کوشش کریں۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ ”جب میں مہارشٹرا چیف منسٹر تھا‘ ضلع پریشد اورپنچایت سمیتی جیسی مجالس مقامی میں خواتین تحفظات کو متعارف کروایاتھا۔ ابتداء میں تو لوگوں نے اس کی مخالفت کی مگر بعد میں اس کوتسلیم کرلیاگیا“۔