شہر حیدرآباد میں سوائن فلو وائرس میں مسلسل اضافہ

   

دواخانوں میں مریضوں کی اکثریت، حکومت کو فوری توجہ دینے کی ضرورت
حیدرآباد ۔ 27 جنوری (سیاست نیوز) شہر میں سوائن فلو کے کیسیس مسلسل منظرعام پر آرہے ہیں۔ سال گذشتہ H-1,N1 نامی وائرس پھیلا تھا جو امسال بھی پھیلتا ہی جارہا ہے۔ سوائن فلو کی علامات سے 25 دن کے اندر متاثر 9 افراد سرکاری دواخانوں میں شریک ہوئے ہیں جن میں سے ایک مریض کی ہلاکت واقع ہوئی ہے جبکہ پرائیویٹ و کارپوریٹ دواخانوں سے رجوع ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے مگر ان مریضوں کی تعداد دستیاب نہیں ہیں اور ڈاکٹرس کا کہنا ہیکہ سردی اور موسم میں نمی کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور اس کی تنقیدیں کی جارہی ہیں کہ مرض جڑ پکڑتے جارہا ہے مگر عہدیداران اس مرض پر قابو پانے کے معاملہ میں تساہلی کے شکار ہیں۔ ضلع حیدرآباد کی حدود میں سال گذشتہ 380 سوائن فلو کیسیس درج کئے گئے تھے جبکہ دواخانہ گاندھی میں سوائن فلو کی علامات سے 72 مریض شریک دواخانہ تھے جن میں سے 18 مریضوں کی ہلاکتیں واقع ہوئی تھیں۔ اسی طرح دواخانہ عثمانیہ میں ہی سال گذشتہ 33 مریضوں کا علاج کیا گیا تھا جن میں سے 11 مریضوں کی موت واقع ہوئی تھی اور جاریہ ماہ دواخانہ گاندھی میں سوائن فلو کی علامات سے متاثر 5 مریض زیرعلاج ہیں جبکہ دواخانہ عثمانیہ میں شریک ہونے والے چار مریضوں میں سے ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں پرائیویٹ دواخانوں میں سوائن فلو کی علامات سے 10 مریض زیرعلاج ہونے کے اندازے لگائے جارہے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہیکہ فی الحال موسم سرما ہونے کی وجہ سے وائرس متعدی ہورہا ہے جبکہ یہ وائرس 35 تا 40 ڈگری سلسیس گرمی میں تادیر زندہ نہیں رہ سکتا جبکہ 20 تا 30 ڈگری سلسیس گرمی میں یہ وائرس تادیر زندہ رہتا ہے اور اگر علامات سے متاثر شخص باہر گھومتا پھرتا ہے تو اس کے ذریعہ یہ وائرس دوسرے اشخاص پر بھی حملہ آور ہوسکتا ہے لہٰذا اگر کسی کو شدید کھانسی، زکام اور بخار لاحق ہوتا ہے تو فوری طور پر ڈاکٹرس سے رجوع کرنا چاہئے اور سوائن فلو کو ابتداء میں پانچ دن کے علاج سے ختم کیا جاسکتا ہے اور اگر شوگر، امراض قلب، ٹی بی، ایڈس، نمونیا وغیرہ کے مریضوں کو سوائن فلو لاحق ہوتا ہے اور انہیں دواخانہ میں شریک کرکے دو ہفتوں تک علاج کرنا پڑتا ہے۔