شیشہ و تیشہ

   

طالب خوندمیری
کینگرو
پولیس تھانے پہ جاکر
رات کو
اک کینگرو، نے یہ شکایت کی
مرا اکلوتا بچہ
صبح سے گم ہے
مجھے شک ہے
کسی نے میری پاکٹ مار دی ہے !!
…………………………
انور ؔمسعود
کسی کو نہ دکھائے !
وقفہ گزر گیا کہ قیامت گزر گئی
دس، بیس، تیس بار مجھے دیکھنے پڑے
ٹی وی پہ رات خیر ڈرامہ جو تھا سو تھا
لیکن جو اشتہار مجھے دیکھنے پڑے!
…………………………
ڈاکٹر کا مشورہ
اک ڈاکٹر سے مشورہ لینے کو میں گیا
ناسازی مزاج کی کچھ ابتدا کے بعد
کرنے لگے وہ پھر میرا طبی معائنہ
اک وقف ہائے خاموشی ٔ صبر آزما کے بعد
اور ضربات قلب و نبض کا جب کر چکے شمار
بولے وہ اپنے پیڈ پہ کچھ لکھ لکھا کے بعد
ہے آپ کو جو عارضہ وہ عارضی نہیں
سمجھا ہوں میں تفکر بے انتہا کے بعد
اور لکھا ہے اک نسخہ اکسیر و بے بَدَل
دربار عزتی میں شفا کی د عا کے بعد
لیجئے نماز فجر سے پہلے یہ کپسول
کھائیں یہ گولیاں بھی نماز عشا کے بعد
سیرپ کی ایک ڈوز بھی لیجئے نہار منہ
پھر ٹیبلٹ یہ کھائیے پہلی غذا کے بعد
لینی ہے آپ کو یہ دوا اس دوا سے قبل
کھانی ہے آپ کو یہ دوا اس دوا کے بعد
ان سے خلل پذیر ہو اگر نظام ہضم
پھر مکسچر یہ پیجئے اس ابتلا کے بعد
لازم ہے پھر جناب یہ انجیکشنوں کا کورس
اُٹھے نہ ہاتھ آپ کے گر اس دوا کے بعد
اور چند روز کھائیں یہ ننھی سی ٹیبلٹ
کھجلی اُٹھے گر بدن میں اس دوا کے بعد
اور تجویز کر دِیے ہیں وٹامن بھی چند ایک
یہ بھی ضرور لیجئے ان ادویات کے بعد
اور چھ ماہ تک دوائیں مسلسل یہ کھائیے
پھر یاد کیجئے گا حصول شفا کے بعد
اک وہم تھا کے دل میں میرے رینگنے لگا
ان کے بیان نسخہ صحت فضا کے بعد
کیمسٹ کی دکان بنے گا شکم میرا
ترسیل ادویات کی اس انتہا کے بعد
میں نے کہا کہ آپ مجھے پھر ملیں گے کب
روز جزا سے قبل یا روز جزا کے بعد
…………………………
سیٹی !
٭ ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ایک نوجوان اپنی گرل فرینڈ کیلئے انگوٹھی خریدنے ایک جیولری شاپ میں گیا اور شو کیس میں رکھی ہوئی ایک انگوٹھی کی قیمت پوچھی۔
دوکاندار بولا : ’’دس ہزار روپئے ‘‘
قیمت سنتے ہی نوجوان کے منہ سے اچانک ایک سیٹی نکل گئی لیکن اُس نے اپنے آپ کو سنبھال ایک دوسری انگوٹھی کی قیمت پوچھی ۔
اس پر دوکاندار برجستہ بولا ’’دو سیٹی !‘‘
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
…………………………
’’وائرس…!!‘‘
٭ ڈاکٹر نے دماغی پرابلم کی وجہ سے مریض کی میموری واش کردی اور پوچھا ’’کچھ یاد آرہا ہے ؟ ‘‘
مریض : صرف بیوی کا نام ۔
ڈاکٹر ہنس کر : ’’سب کچھ فارمیٹ ہوگیا مگر وائرس نہیں گیا‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
کل ہی تو…!
لڑکی (دوکاندار سے ) : بھائی …! ان کپڑوں کے صحیح صحیح دام لگاؤ ، ہم ہمیشہ یہیں سے خریداری کرتے ہیں …!؟
دوکاندار : کچھ تو خدا کا خوف کریں باجی ! کل ہی تو ہم نے دُوکان کھولی ہے ۔
…………………………
شاباش…!!
استاد: کونسا پرندہ سب سے تیز اُڑتا ہے ؟
شاگرد : ہاتھی !
اُستاد : نالائق تیرا باپ کون ہے ؟
شاگرد : طالبان کمانڈر ہیں ۔ استاد : شاباش ! ہاتھی ہی سب سے تیز اُڑتا ہے …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
…………………………