شیشہ و تیشہ

   

نعیم فراز
سوگئی ہو کیا…!؟
یاد ماضی میں کھوگئی ہو کیا
تم بھی مجھ جیسی ہوگئی ہو کیا
آج مس کال تک نہیں آئی
منتظر ہوں میں! سوگئی ہو کیا
…………………………
فرید سحر ؔ
تھوڑی ہے …!!
لائف میری سراب تھوڑی ہے
’یہ حقیقت ہے خواب تھوڑی ہے‘
کتنی اچھی ہے آپ کی گاڑی
پھٹ پھٹی یہ جناب تھوڑی ہے
دیکھنے میں کوئی حرج تو نہیں
میری صورت خراب تھوڑی ہے
ہم کو خوشبو کبھی نہیں دے گا
یہ کنول ہے گُلاب تھوڑی ہے
بال اصلی ہیں یہ مرے یارو
سر پہ میرے خضاب تھوڑی ہے
کیوں نظر اُس سے تُم چُراتے ہو
یہ نصابی کتاب تھوڑی ہے
کس لئیے آپ کو یہ حیرت ہے
چائے ہے یہ شراب تھوڑی ہے
کیوں پریشان ہو سحرؔ اُس سے
اہلیہ ہے عذاب تھوڑی ہے
…………………………
میں آپ کو لوٹا دوں گی !؟
٭ ایک اداکارہ نے اپنے لیے ہیروں کا ایک ہار منتخب کیا جس کے لئے اسے رقم درکار تھی۔ وہ ایک سیاستدان کے پاس گئی اور کہنے لگی : ’’ آپ مجھے دس لاکھ روپئے دے دیں، مجھے بہت سخت ضرورت ہے۔’’میں پرسوں آپ کو ’لوٹا‘ دوں گی یہ میرا وعدہ ہے‘‘۔
سیاستداں نے اُسے رقم دے دی جس سے اس نے اپنا من پسند ہار خرید لیا۔
تیسرے دن اداکارہ وہی ہار پہن کر اور ایک عدد ’لوٹا‘ لے کر سیاستداںکے گھر گئی اور بولی، یہ لیجیئے میں حسب وعدہ آپ کو لوٹا دے رہی ہوں۔ سیاستداں بہت جزبز ہوئے تو وہ بولی، میں نے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ ’’پرسوں آپ کو لوٹا دوں گی‘‘۔رکھ لیں، ویسے بھی یہ آپ کے لئے بہت کام کی چیز ہے
ابن القمرین ۔مکتھل
…………………………
تقریباً
٭ بمبئی کے سینما ہال کے منیجر کو ایک عورت نے پستول دکھاتے ہوئے کہا ’’میرا شوہر ایک دوسری عورت کے ساتھ اندر ہال میں پکچر دیکھ رہا ہے ، انھیں باہر نکالو ورنہ میں تمہیں گولی مار دوں گی ‘‘۔ منیجر نے گھبراکر اناؤنسمنٹ کردیا کہ ’’جو مرد اپنی بیوی کو چھوڑکر کسی غیرعورت کے ساتھ پکچر دیکھ رہا ہو تو وہ فوراً باہر آجائے !‘‘
تھوڑی ہی دیر میں تقریباً تھیٹر خالی ہوگیا !!
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
کیا بات ہے …؟
٭ ایک آدمی ایک فقیر کو ریلوے اسٹیشن پر بھیک مانگتے دیکھ کر کہا : بھائی صاحب ! کئی دنوں سے آپ ہمارے محلے میں نظر نہیں آرہے ہیں ، کیا بات ہے ؟ آج کل ریلوے اسٹیشن پر ہی زیادہ نظر آرہے ہیں ؟
فقیر نے جواب دیا : ’’جناب ! میں وہ محلہ میرے داماد کو جہیز میں دیاہوں …!‘‘
بابو اکیلاؔ ۔ جہانگیر واڑہ ، کوہیر
………………………
آخری فرمائش …!
٭ شوہر نے بیوی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : بیگم ! بس …!بس …! میں اب آپ کی کوئی فرمائش پوری نہیں کروں گا ، میں تمہاری فرمائشیں پوری کرتے کرتے تھک گیاہوں … !
’’دیکھو جی میں بھی اب تم سے کوئی فرمائش نہیں کروں گی ، مجھے بھی آپ سے فرمائش کرنے میں شرم سی محسوس ہورہی ہے ۔ آپ بس ایک کام کرو جتنی بھی دولت اور جائیداد ہے وہ میرے نام کردو بس یہ آخری فرمائش ہے اس کے بعد میں کوئی فرمائش نہیں کروں گی ‘‘ بیوی نے مسکراتے ہوئے کہا ۔
سالم جابری ۔ آرمور
…………………………
فرمائش شروع …!!
٭ ایک نوجوان نے ایک لڑکی سے کہا : میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں ؟
لڑکی بولی : یہ میری سینڈل کا سائز دیکھتے ہو؟
لڑکا : ابھی رسم بھی نہیں ہوا فرمائش شروع ہوگئی …!؟
شعیب علی فیصل۔ محبوب نگر
…………………………