شیشہ و تیشہ

   

مزمل گلریزؔ
تو چلوں …!!
لیگ پیس ایک اور کھالوں تو چلوں
آگ اپنے پیٹ کی بجھالوں تو چلوں
عدم تشدد کا ہوں میں حامی
ڈانٹ بیوی کی کھالوں تو چلوں
ڈگمگاتے ہیں قدم مرے اِدھر اُدھر
ذرا اپنے آپ کو سنبھالوں تو چلوں
پھر تری یاد سے آنکھیں بھر آئیں
اشکوں کو اپنے چھپالوں تو چلوں
لگی ہے آج یہاں دعوت عام
احباب کو اپنے بلالوں تو چلوں
تمہاری بے رُخی سے مجبور ہوکر جانم
کبھی نہ آنے کی قسم آج کھالوں تو چلوں
باتیں اُن کی بیکار سہی پھر بھی
مسکراہٹ ہونٹوں میں سجالوں تو چلوں
اکیاون ہزار آئیں گے کھاتے میں اک دن
دل کو اس خیال سے بہلالوں تو چلوں
بنا ٹکٹ پہنچ تو گیا میں دلی مگر
ٹی ٹی سے خود کو بچالوں تو چلوں
اصرار ہے دوستوں کا آج مے کشی کا
جیب اپنی خالی دکھالوں تو چلوں
آج شب مشاعرہ کے لئے گلریزؔ
چچا غالبؔ کے شعر چرا لوں تو چلوں
…………………………
مشتاق احمد یوسفی کے مشتاقیات!
٭ پسرانہ نالائقی کو پدرانہ ترکہ اور تبرک سمجھنا چاہئے ۔
٭ انگریزی کی بہ نسبت اُردو میں بظاہر ایک ہی خرابی نظر آتی ہے ، وہ یہ کہ آسانی سے سمجھ میں آتی ہے ۔
٭ سچی ، گہری ، پائیدار اور قابل اعتبار دوستی کی بنیاد درحقیقت ناسمجھی ، بے خبری اور ناتجربہ کاری کی عمر میں پڑتی ہے۔
٭ غلط انگریزی کو صحیح اُردو پر ترجیح دینے کا قائل نہیں …!!
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
کیسے بھول گئے …!؟
٭ بیوی: آپ میری سالگرہ کا دن کیسے بھول گئے۔؟
شوہر: بھلا تمہاری سالگرہ کا دن کوئی کیسے یاد رکھے۔ تمہیں دیکھ کر ذرا بھی نہیں لگتا کہ تمہاری عمر بڑھ رہی ہے …!!
بیوی:- (آنسو پونچھتے ہوئے ) سچی… ! میں آپ کے لئے ابھی کھیر لاتی ہوں!!
سید شمس الدین مغربی ۔ حیدرآباد
…………………………
کاروبار میں تجربے …!!
٭ ایک صاحب نے لنگڑے بھکاری کو دیکھ کر کہا : ’’کل تم اندھے تھے اور آج لنگڑے ہو …!؟‘‘
بھکاری نے کہا ارے بابوجی اب سائنس کا دور ہے کاروبار میں بھی تجربے کرنے پڑتے ہیں۔ میں تجربے کرکے دیکھ رہا ہوں کہ کس ڈھنگ سے بھیک زیادہ ملے گی …!!
بابو اکیلاؔ۔ کوہیر
…………………………
تمہارے جیسی …!!
٭ بیوی: دیکھو نہ، ہمارے پڑوسی نے 50 انچ کا LCD ٹی وی خریدا ہے آپ بھی خرید لائیے نا…!؟
شوہر: ارے ڈارلنگ…! جس کے پاس تمہاری جیسی خوبصورت بیوی ہو۔۔ وہ کیوں کر فالتو کا وقت TV دیکھنے میں برباد کریگا۔
بیوی:- اوہ آپ بھی نہ۔ ابھی آپ کے لئے پکوڑے بنا کر لاتی ہوں …!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
اتنی رات گئے …!!
٭ ایک بیوقوف شخص کی شادی ہوگئی ۔ شادی کی رات دولہن کے سامنے خاموش سرجھکائے بیٹھا تھا ۔ کافی دیر تک دیکھ دیکھ کے آخر دلہن تنگ آکر پوچھی ، کچھ بولئے آپ کیا سوچ رہے ہیں تو بیوقوف سر اُٹھاکر بولا میں یہ سوچ رہا ہوں کہ تم اتنی رات گئے تک باہر رہے تو تمہارے گھر والے کتنے پریشان ہورہے ہوں گے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
کیا کہا ؟
ایک دوست دوسرے دوست سے : میں نے رات میں شاہ رخ خان سے بات کی !
دوسرا دوست : اچھا ! کیا کہا انھوں نے ؟
پہلا دوست : رانگ نمبر !!
حسن خان ۔ رائچور
……………………………