شیشہ و تیشہ

   

طالب خوندمیری
ریت کی دیوار
لیڈروں سے آج تک پایا بھی کیا؟
اُن کے منصوبوں کا سرمایہ بھی کیا
اُن کے وعدوں پر بھروسہ کیا کریں
ریت کی دیوار کا سایہ بھی کیا؟
…………………………
دلاور فگار
سوال
’’یارب میرے نصیب میں اکلِ حلال ہو
کھانے کو قورمہ ہو ، کھلانے کو دال ہو
جلدی میں منہ سے لفظ جمالو نکل گیا
کہنایہ چاہتا تھا کہ تم مہ جمال ہو
لے کر برات کون سوپر ہائی وے پر جائے
ایسی بھی کیا خوشی کہ سڑک پر وصال ہو
اک بار ہم بھی راہنما بن کے دیکھ لیں
پھر اس کے بعد قوم کا جوکچھ بھی حال ہو
ہم تو کسی سے بھیک نہیں مانگتے فگارؔ
لیکن اگر فقیر کی صورت سوال ہو‘‘
…………………………
شراب پی کر بھی
٭ ایک مغرور شاعر کا تذکرہ ہورہا تھا ۔ احمد راہی نے کہا : دفع کرو یار وہ بھی کوئی بندہ ہے جو شراب پی کر بھی جھوٹ بولتا ہے ۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
مہمان ؟
٭ ایک شادی شدہ جوڑا کسی کے ہاں مہمان بن کر آیا دونوں میاں بیوی نے دل و جان سے اُن کی خوب خاطر تواضع کی ۔ چار دن بعد جب وہ چلے گئے تو بیوی نے شوہر سے پوچھا۔ کیوں جی وہ تہارے کون سے رشتہ دار تھے ۔ یہ سنتے ہی میاں بے ہوش ہوگئے، کچھ دیر بعد جب ہوش ٹھکانے آئے تو انھوں نے کہا ’’ بیگم میں تو یہ سمجھ رہا تھا کہ وہ تمہارے رشتہ دار ہیں۔
قیوم ۔ کرلوسکر ، نظام آباد
…………………………

احمقانہ سوال ؟
٭ ایک مقدمے میں جرح کے دوران وکیل صفائی نے گواہ سے پوچھا ۔ ’’کیا تم بتاسکتے ہو کہ تم مقامِ واردات سے کتنے فاصلے پر تھے؟‘‘
گواہ نے جواب دیا ’’جی ہاںجناب ! میں مقام واردات سے تین میٹر ، پندرہ اعشاریہ سات سینٹی میٹر کے فاصلے پر تھا‘‘۔
وکیل نے حیرت سے پوچھا’’لیکن تم نے اس قدر صحیح اندازہ کیسے قائم کیا؟‘‘
گواہ بولا ’’مجھے معلوم تھا کہ کوئی نہ کوئی بیوقوف مجھ سے اس قسم کا احمقانہ سوال ضرور کرے گا اس لئے میں نے پہلے ہی ناپ لیا تھا‘‘۔
حبیب عکرمہ العیدروس۔ ممتاز باغ
…………………………
ہمدردی کا صلہ !!
٭ ڈاکٹر نے عورت سے ہمدردی کرتے ہوئے کہا ۔ ’’اب آپ آرام سے سوجائیے آپ کے پتی کی دیکھ بھال کے لئے میں نے ایک اچھی سی نرس کی ڈیوٹی لگادی ہے‘‘۔
عورت نے فوراً جواب دیا ’’ اب مجھے پتی کی نہیں بلکہ نرس کی دیکھ بھال کے لئے ساری رات جاگنا پڑے گا ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
………………………
نکلوانا ہی …
٭ ایک صاحب دوستوں کی محفل سے اُٹھ کر رات دیر گئے گھر پہنچے دوسرے دن دوستوں نے پوچھا … ’’ارے یار ! رات کو بھابھی نے کچھ کہا تو نہیں …؟‘‘
ان صاحب نے قدرے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا … ’’کوئی خاص بات نہیں۔ یہ سامنے کے دونوں دانت تو میں کئی دنوں سے نکلوانا ہی چاہتا تھا…‘‘
محمد رشید ۔ حافظ بابا نگر
………………………
پھل دھلے ہوئے نہیں
٭ ایک مالدار خاتون پھلوں کی خریداری میں مصروف تھیں ۔ اس دوران ان کا کتا کچھ پھلوں کو چاٹنے لگا ۔ جب یہ عمل اس نے بار بار کیا تو دکاندار سے رہا نہ گیا اور اس نے نرمی سے عورت کی توجہ کتے کی نازیبا حرکت کی طرف کی ۔
عورت نے فوراً مڑکر کتے سے کہا ’’ موتی ! بند کرو یہ حرکت ، تمہیں اتنا بھی خیال نہیں کہ یہ پھل دھلے ہوئے نہیں ہیں ‘‘ ۔
اکمل نواب خیروی ۔ گلبرگہ
…………………………