شیشہ و تیشہ

   

محمد امتیاز علی نصرت
پابندی !!
بند ہے راہیں شریفوں کے لیے
راز یہ ہر دور میں ہم پر کھلا
مجرموں پر کوئی پابندی نہیں
اب بھی ہے اُن کے لیے ہر در کھلا
…………………………
بابو اکیلاؔ
مزاحیہ غزل …!!
مہنگائی کا زمانہ ہے اُنو آتیں کتے
گھر میں ایک دانا نہیں اچھا کھانا کھاتیں کتے
ہم سمجھے تھے کہ دو چار دن رہ کر وہ جائیں گے
لیکن وہ پورا ایک مہینہ آکو رہتیں کتے
گھر میں بچوں کا میلہ لگا ہوا ہے
سگے ہمارے گھر میں جم کے کھانا ٹکاتیں کتے
کِتّے کی دن ہوئے ہم پیٹ بھر کھانا کھاکو
اس پر وہ چکن مٹن کھاتیں کتے
اس سے پہلے تم کہیں بھاگو اکیلاؔ
نیمبو کی طرح تم کو وہ نیچوڑتیں کتے
…………………………
جدید لغت …!
دل : بغیر آپریشن کے کسی کو بھی دیا جاسکتا ہے …!
کالج : تفریح گاہ
یونیورسٹی : خوشگوار زندگی کے آخری سال
اسٹوڈنٹ : مستقبل کا بیروزگار طبقہ !
محبت : جس کے دم سے ریسٹورنٹ آباد ہیں !
پردہ : جسے لڑکیاں کھڑکی پر ڈالتی ہیں !
اختر عبدالجلیل ناز۔ محبوب نگر
…………………………
آزادی کی قیمت !!
٭ ایک شخص وکیل کے پاس بیٹھا ہوا غصے کے عالم میں اس سے کہہ رہا تھا ’’تم طلاق دلانے کے لئے پانچ سو روپئے کی فیس مانگ رہے ہو جبکہ شادی کرنے میں صرف سو روپئے خرچ ہوئے تھے ‘‘۔
وکیل نے سمجھاتے ہوئے کہا ’’لیکن میرے دوست ! آزادی کے لئے ہمیشہ بڑی قربانی دی جاتی ہے ‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ایک زبان …!!
٭ کرائے دار ( مالک مکان سے ) ’’جناب ! میں اس ماہ بھی کرایہ ادا نہیں کرسکوں گا …!!‘‘ ۔
مالک مکان : ’’آپ نے پچھلے ماہ بھی یہی کہا تھا …!؟‘‘
کرایہ دار : ’’جناب ! انسان کی زبان ایک ہونی چاہئے اور میں اپنی زبان پر قائم ہوں!‘‘
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
فی الحال کسی اور سے …!!
٭ ایک پروفیسر صاحب اپنی بیوی سے زبردست لڑائی کے بعد اسٹڈی روم میں آکر مطالعہ میں مشغول ہوگئے ۔ کچھ دیر کے بعد اُن کی بیگم آئیں اور اپنے شوہر سے غصے میں بولیں۔ ’’مجھے ابھی اور اسی وقت طلاق دیجئے …!‘‘
پروفیسر صاحب نے کتاب سے نظریں اُٹھائے بغیر جواب دیا : ’’میرے پاس وقت نہیں ہے ، فی الحال کسی اور سے لے لو !‘‘۔
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
دوسری زبان …!!
٭ ایک دفعہ ایک چوہیا اپنے بچوں کے ساتھ جارہی تھی کہ راستے میں ایک بلی آگئی ، چوہیا نے فوراً زور سے کتے کی طرح بھونکنا شروع کردیا ۔ بلی فوراً بھاگ گئی ۔ یہ دیکھ کر چوہیا نے اپنے بچوں کو نصیحت کی : ’’دیکھا بچو! دنیا میں مادری زبان کے علاوہ دوسری زبان کتنی ضروری ہے …!!‘‘
صبیحہ منوری ۔ چنچل گوڑہ
…………………………
درخواست پر …!!
ڈاکٹر ( عادی شرابی مریض سے ) : آپ نے میرے کہنے پر اب شراب بالکل چھوڑی ہے نا …!؟
مریض : جی ہاں بالکل چھوڑ دی ہے صرف اگر کبھی کوئی بہت زیادہ درخواست کرے تو تھوڑی سی پی لیتا ہوں …!!
ڈاکٹر : یہ آپ کے ساتھ کون صاحب ہیں ؟
مریض : میں نے اُنھیں دن بھر درخواست کرتے رہنے کیلئے نوکری پر رکھا ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………