شیشہ و تیشہ

   

شاداب بے دھڑک مدراسی سکۂ رائج الوقت ماسٹرپیس ہوں بے دھڑک طرز کا معنی شادابؔ رکھتا ہوں ہر رمز کا کیش کرلو مجھے پھر نہ ہاتھ آؤں گا سکۂ رائج الوقت ہوں طنز کا ………………………… ڈاکٹر سید مظہرؔ عباس رضوی روٹھی بیوی سے خطاب (عبدالحمید عدم سے معذرت کے ساتھ) جو دیکھے تھے سپنے سہانے ترے کہیں ہوگئے گُم فسانے ترے نہ پہلی سی اب وہ محبت رہی نہ پہلے سے ہیں دوستانے ترے ’’لڑائی کے منظر نگاہوں میں ہیں‘‘ وہ کانوں میں گونجیں ہیں طعنے ترے گئی مجھ سے لڑ کر مری جان کیوں کیا حُکم میں نے نہ مانے ترے؟ ’’بس اک داغِ چمٹا مری کائنات‘‘ جبیں پر رقم ہیں فسانے ترے ہرے زخم کرنے مرے پاس آ کہ تازہ ہوں پھر تازیانے ترے مرا گھر چلے گا یہ کیسے بتا؟ جو میکے میں ہوں گے ٹِھکانے ترے ترے بعد ہنگامہ کرتے ہیں سب یہ چھوٹے ، بڑے ، درمیانے ، ترے عجب مارا ماری ہے گھر میں بپا ہے رضیہ کو مارا رضاؔ نے ترے اُدھیڑا ہے تکیہ لڑائی میں یوں لگے روئی بچے اُڑانے ترے ہے چھوٹا بہت چیختا پیٹتا بڑا مجھ کو دیتا ہے طعنے ترے ہیں سب بچے تیری طرح بے سُرے وہ روئیں تو یاد آئیں گانے ترے کوئی حکم اب مانتا ہی نہیں نہ میری کچہری ، نہ تھانے ترے خدارا مجھے بخش دے کچھ سُکوں تجھے ہوں مبارک خزانے ترے میں کل بھی تجھے لینے آیا تھا گھر نہ گُھسنے دیا تھا چچا نے ترے مری جان اب رُوٹھنا چھوڑ دے مجھے آگئے ناز اُٹھانے ترے کروں گا نہ کوئی ستم جانِ جاں میں گاتا رہوں گا ترانے ترے ………………………… آج کی صورتحال …!! ٭ شہر حیدرآباد میں وائرل انفیکشن کی وباء کے دوران کی صورتحال : وائرل انفیکشن : 1,670 خالی بخار ہے : 3,340 آدھے سر کا درد : 2,985 ہاتھا پیراں کھینچ ریں : 6,420 آنگ کسکسارا : 4050 ہول گھبراہٹ ہوری : 5,500 کیسا کیسا کی ہورا : 9,800 کاں توبی بھاگ جانا دل بورل را : 10,200 نجیب احمد نجیب ۔ حیدرآباد ………………………… ایسا مت کہو …! بیوی : چلو جانو میں چھپتی ہوں تم مجھے ڈھونڈنا۔ اگر ڈھونڈلیا تو ہم شاپنگ کرنے چلیں گے ۔ شوہر : اگر نا ڈھونڈ سکا تو ؟ بیوی : ایسا مت کہو نا ، میں دروازے کے پیچھے ہی تو چھپوں گی …!! ابن القمرین ۔ مکتھل ………………………… بھیجے …!! قصائی (خوش دل و خوش مزاج ) گاہک سے : ’’کیا ہونا …!؟‘‘ گاہک : بھیجے …! قصائی : کون بھیجے …!؟ محمد فصیح الدین ۔ کاماریڈی ………………………… ایسا خواب …!! ٭ ایک نئی دلہن اپنی ساس کو خواب سنارہی تھی ، ماں جی …! میں دیکھتی ہوں کہ آپ گھر بار چھوڑکر دور جارہے ہو اور ہاتھ ہلا ہلاکر آپ مجھے دیکھ رہی ہو ! ایسا خواب میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا …! ساس کہنے لگی : میرا خواب اس سے بھی عجیب ہے ۔ اپنے لڑکے کیلئے پھر ایک بہو لائی ہوں ، تو مجھ سے رخصتی کے لئے عاجزی کررہی ہے اور میں دیکھ رہی ہوں …!! انشراح بیگ ۔ شکرنگر ، بودھن …………………………