صدق دل سے توبہ کی رات آئی ہے

   

مولانا رضاء الحق اشرفی
اللہ تبارک و تعالیٰ کی اپنے بندوں پر خاص رحمت ہے کہ اس نے اپنے مؤمن بندوں کے لئے کچھ ایسے مخصوص دن اور رات پیدا فرمائے ہیں کہ ان میں اس کی رحمتوں اور کرم نوازیوں کا دریا جوش میں ہوتا ہے۔ ان ہی مخصوص راتوں میں ماہ شعبان المعظم کی پندرہویں شب بھی ہے۔ رسول اکرم ﷺ  سے یہ حدیث شریف مروی ہے کہ جب شعبان کی پندرہویں رات آتی ہے تو اللہ تعالی کا ایک منادی (فرشتہ) اللہ کی طرف سے یہ اعلان کرتا ہے کہ ’’ہے کوئی اپنے گناہوں کی معافی چاہنے والا کہ میں اس کے گناہوں کو معاف کردوں۔ ہے کوئی سائل کہ میں اس کو اپنی عطاؤں سے نواز دوں۔ ہر سائل کو عطا کیا جاتا ہے، مگر مشرک، زانی اور کینہ پرور کو محروم رکھا جاتا ہے‘‘۔ (ابن ماجہ) 
اس مبارک شب (شب براء ت) میں جب رب تعالی کی رحمت خاص مؤمن بندوں کی طرف مائل ہوتی ہے تو مؤمن بندوں کو چاہئے کہ اسے اپنے دامن میں سمیٹیں اور خود کو محروم لوگوں کی صف میں نہ رکھیں۔ اس مبارک رات میں صدق دل سے اللہ کی بارگاہ میں اپنے گناہوں سے توبہ کریں، رزق حلال کھانے اور حرام سے بچنے کا پختہ ارادہ کریں، کسی مسلمان بھائی سے دل میں کینہ و حسد ہو تو اسے باہر نکال پھینکیں اور اپنے مسلمان بھائی سے سلام و کلام کریں۔ اس رات کی مبارکباد پیش کریں، اس کے حق میں دعاء کریں، ایک دوسرے سے مصافحہ و معانقہ کریں۔ اگر کسی مسلمان بھائی کو آپ سے اذیت پہنچی ہو اور وہ دور ہو تو کم از کم بذریعہ فون اس سے رابطہ قائم کیا جائے، اس سے معافی مانگی جائے اور دعاء کی درخواست کی جائے۔
اس رات میں کثرت سے نوافل خصوصاً صلوۃ التسبیح اور صلوـۃ الحاجت ضرور پڑھیں۔ صلوۃ التسبیح پڑھنے کی حدیث شریف میں بڑی فضیلت آئی ہے۔ حضور اکرم ﷺنے فرمایا ہے کہ پہاڑ کے برابر گناہ ہوں تب بھی اس نماز کی برکت سے اللہ تعالی معاف فرما دیتا ہے۔ اگر کوئی شخص اس نماز کو ہر دن نہیں پڑھ سکتا ہے تو کم از کم جمعہ کے دن پڑھ لیا کرے۔ اگر جمعہ کو بھی نہیں ہوسکتا تو مہینہ میں ایک بار پڑھ لے۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو سال میں ایک بار ضرور پڑھ لے۔ (ترمذی شریف، باب صلوۃ التسبیح)
رسول اکرم ﷺنے دینی یا دنیاوی حاجت کی تکمیل کے لئے دو رکعت صلوۃ الحاجت پڑھنے کی بھی ترغیب دی ہے۔ (ترمذی شریف)اس رات میں خصوصاً قرآن پاک کی تلاوت کریں اور تلاوت سنیں۔ حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ  نے فرمایا ’’قرآن مجید پڑھا کرو، کیونکہ قرآن قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گا‘‘۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ ’’خاص طورپر دو روشن سورتوں سورہ بقرہ اور سوہ آل عمران کو پڑھا کرو، کیونکہ ان کے پڑھنے والوں کے سرپر قیامت میں سائبان ہوں گے۔ سورہ بقرہ پڑھو، کیونکہ اس سے جادو سے حفاظت رہے گی‘‘۔ (صحیح مسلم )
مسلمانوں کو چاہئے کہ شب براء ت اور دوسرے موقعوں پر رسول پاک ﷺکی اس سنت کریمہ کے فیوض و برکات کو اپنے دامن میں سمیٹیں۔ زیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھا کریں۔ اللہ تعالی سے جو بھی دعاء کی جائے، اس میں درود شریف ضرور پڑھا جائے، کیونکہ حضرت عمر فاروق ؓنے ارشاد فرمایا ہے کہ ’’دعاء آسمان و زمین کے درمیان معلق رہتی ہے، وہ اللہ تعالی کی بارگاہ تک نہیں پہنچتی، جب تک کہ تم اپنے نبی پر درود شریف نہ پڑھو‘‘۔ (ترمذی شریف)
پڑوسیوں کی حاجت پوری کرے اور اگر کسی مؤمن کو اذیت دی ہو تو اس سے معافی مانگے۔ کسی رشتہ دار سے تعلق توڑ رکھا ہو تو اس مبارک رات میں جوڑ لے اور رشتہ ہمیشہ کے لئے قائم کرلے۔ کیونکہ حدیث شریف میں رشتہ توڑنے والے کے حق میں سخت عذاب کی وعید آئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ رشتہ توڑنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔ (ترمذی شریف )
مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی مدد کرے، کسی بھی مسلمان کی طرف سے دل میں کینہ اور حسد نہ رکھے، کیونکہ اس رات کینہ پرور اور حاسد شخص کو نہیں بخشا جاتا۔