ظالم سے اللہ کی پناہ طلب کیجئے

   

اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اللّٰہُ اَعَزُّمِنْ خَلْقِہٖ جَمِیْعاً اللّٰہُ اَعَزُّمِمَّا اَخَافُ وَاَحْذَرُ، اَعُوْذُ بِاللّٰہِ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَالْمُمْسِکُ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ اَنْ یَّقَعْنَ عَلَی الْاَرْضِ اِلَّا بِاِذْنِہٖ مِنْ شَرِّ عَبْدِکَ فُلَانٍ وَّ جُنُوْدِہٖ وَ اَتْبَاعِہٖ وَاَشْیَاعِہٖ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ اللّٰھُمَّ کُنْ لِّیْ جَارًا مِّنْ شَرِّھِمْ جَلَّ ثَنَاؤُکَ وَعَزَّجَارُکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ۔
ترجمہ : اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ اپنی ساری مخلوق سے زیادہ زبردست ہے، اللہ ان تمام چیزوں پر غالب ہے، جن کا مجھے خوف یا اندیشہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، جس نے ساتوں آسمان کو زمین پر اپنے حکم کے بغیر گرنے سے روکا، میں اس کی پناہ مانگتا ہوں، (اے اللہ) آپ کے فلان بندے کے شر سے اور اس کے لشکر، اس کے متبعین اور اس کے حمایتیوں کے شر سے خواہ وہ جنات ہوں یا انسان، یا اللہ ! ان سب کے شر سے میرے محافظ بن جائیے، آپ کی تعریف بڑی ہے، آپ کی پناہ سب پر غالب ہے ، آپ کا نام بابرکت ہے اور آپ کے سوا کوئی معبود نہیں۔(حصن حصین)

رسول اللہ ﷺکا فرمان ہے کہ دعا عبادت ہے، دعا عبادت کا مغز ہے، دعا مومن کا ہتھیار ہے، دعا ڈوبتے کا سہارا ہے، دعا سے تقدیر بدل جاتی ہے، دعا مانگا کرو، دعا مانگنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ ملک کے موجودہ حالات میں جبکہ ظالم حکمراں ظالمانہ قوانین کا نفاذ عمل میں لانا چاہتے ہیں، بندوں کو اللہ کی پناہ طلب کرنا چاہئے اور بارگاہ الٰہی میں رو رو کر اپنے دین، اپنے مذہب اور اپنی شناخت کی برقراری کی دعا مانگنی چاہئے اور اللہ تعالیٰ سے ہر قسم کے ظلم و جبر فتنہ و فساد سے حفاظت کی بھیک مانگنی چاہئے۔ کتب حدیث میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ دعا نقل کی گئی ہے:
اللّٰهُمَّ رَبَّ السَّـمَواتِ السَّبْعِ، ورَبَّ العَرْشِ العَظِيمِ، كُنْ لِي جَاراً مِنْ فُلاَنِ بْنِ فُلانٍ، وأحْزَابِهٖ وَاَشْیَاعِہٖ أنْ يَّفْرُطُوْا عَلٰی وَاَنْ یَّطْغُوْا عَزَّ جَارُكَ، وَجَلَّ ثَنُاؤُكَ، وَلَا إِلٰهَ غَيْرُكَ
ترجمہ :’’ ائے اللہ! تمام آسمانوں کی خوبی کے ساتھ پرورش کرنے والے آپ میرے لئے فلاں کے مدمقابل اور اس کی جماعت جتھے کے مقابل اور اس کے ظلم و زیادتی پر اکسانے اور بڑھاوا دینے والوں کے مقابل میرے رفیق و مددگار بن جایئے۔ اس بات سے کہ ان میں کوئی مجھ پر زیادتی کرے یا سرکشی کرے۔ آپ کا رفیق غالب و باعزت ہوتا ہے اور اپنی تعریف ہر ایک پر خوب ظاہر ہو اور آپ کے سواء کوئی معبود نہیں ہے‘‘۔
جب کسی دشمن کا خوف ہو
جب کسی دشمن کی طرف سے تکلیف پہنچنے کا اندیشہ ہو تو یہ دعا کریں: اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ
وَ نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ o
ترجمہ : یا اللہ! ہم آپ کو ان کے مقابلے میں رکھتے ہیں اور ان کے شر سے آپ کی پناہ مانگتے ہیں۔ (ابن السنّی )
اگر کسی دشمن کی طرف سے اطلاع ملے کہ وہ تکلیف پہنچانا چاہتا ہے تو یہ دعا بھی آنحضرت ﷺسے ثابت ہے:
اَللّٰھُمَّ اکْفِیْنَاہُ بِمَا شِئْتَ۔
ترجمہ : یا اللہ ! اس کے مقابلے میں آپ میرے لئے کافی ہوجائیے جس طرح آپ چاہیں۔ (حصن حصین )