عارف باﷲ حضرت حافظ انواراللہ فاروقی ؒ

   

ڈاکٹر الحاج محمد اقبال شریف قادری
حضرت حافظ انواراللہ فاروقی ؒ بانی جامعہ نظامیہ امیرالمؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروقؓ کی ۳۹ ویں پشت میں ضلع ناندیڑ میں ۱۲۶۴؁ ؁ہجری میں حضرت قاضی محمد شجاع الدین ؒ کے گھر تولد ہوئے ۔ حضرت بانی جامعہ نظامیہ اس ارادے سے حج پر گئے کہ فرائض حج کے بعد مدینہ منورہ بارگاہِ نبوی ﷺ میں مستقل قیام فرمائیں گے ۔ کچھ عرصہ بعد اﷲ کے رسولﷺ خواب میں آئے اور ارشاد فرمایا : ’’انوارللہ ! ہند کی اُس سرزمین ، دکن میں جاؤ جہاں سے تم آئے ہو ۔ وہاںجاکر علمِ دین کی اشاعت کرو اور تبلیغ دین کا کام انجام دو ‘‘۔ جب نیند سے بیدار ہوئے، اپنے پیر و مرشد حضرت حاجی امداداﷲ مہاجر مکیؒ کی اجازت سے سفرِہندوستان کا آغاز فرمایا اور سرزمین حیدرآباد دکن میں داخل ہوئے ۔
شہر حیدرآباد میں بانی جامعہ نظامیہ نے ۱۲۹۲ ؁ہجری میں ایک عظیم دینی درسگاہ تقویٰ و توکل کی بنیاد پر ’’جامعہ نظامیہ ‘‘ کے نام سے قائم کی ۔ حضرت شیخ الاسلام نے ابتداء میں مدرسہ نظامیہ مولوی مظفرالدین مددگار ناظم پوسٹ ، حکومت آصفیہ کے مکان واقع افضل گنج میں قائم کیا ۔ ہاسٹل کے انتظام کے بعد جگہ ناکافی ہونے کی وجہ سے دس سال بعد ۱۳۰۲ ؁ھ میں مولوی امیرالدین پُونیری کے مکان چمپا دروازہ منتقل کیا ، جہاں سے چند سال بعد نواب فیروز جنگ کے مکان میں منتقل ہوا ۔ وہاں سے مدرسہ نظامیہ بمکان جناب رفیع الدین منتقل ہوا۔ مدرسہ نظامیہ کے قیام کے ۲۷ سال بعد ۱۳۱۹؁ ہجری میں آصف جاہ سادس اعلٰحضرت نواب میر محبوب علی خاں بہادر ، بادشاہ وقت نے محلہ شاہ گنج نزد حسینی علم میں ایک شاندار وسیع اور پختہ مکان مدرسہ نظامیہ کیلئے عطا کیا۔ چند سال بعد ناکافی جگہ کی وجہ سے آصف جاہ سابع اعلٰحضرت نواب میر عثمان علی خان بہادر نے محلہ شبلی گنج نزد دودھ باؤلی میں ایک وسیع اور کشادہ عمارت مدرسہ نظامیہ کیلئے عطا کی اور مزید تعمیر کیلئے بارہ ہزار (۱۲۰۰۰ ) روپئے بھی دیئے گئے ۔ بعد تعمیر اسی مقام پر جامعہ نظامیہ کا مستقل قیام عمل میں آیا ۔ یہ عظیم مرکزی دینی درسگاہ حیدرآباد ہی نہیں بلکہ سارے ہندوستان کی مایہ ناز مسلم عربی یونیورسٹی کہلاتی ہے۔ اس عظیم مرکزی دینی درسگاہ سے ہزاروں علمائے کاملین نے اعلیٰ مقام حاصل کیا اور حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ہندوستان کی ساری ریاستوں کے علاوہ بیرون ممالک میں تبلیغ دین و اشاعت اسلام کا کام انجام دے رہے ہیں ۔ یہ بھی بانی جامعہ نظامیہ کا عظیم الشان فیضان ہے ۔