عتیق احمد کے قاتل گوڈسے کی ”ناجائز اولادیں“ ہیں۔ اویسی

,

   

اویسی نے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی نہیں کرنے پر یوپی حکومت اور ہتھیاروں کے پس پردہ ذرائع کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حیدرآباد۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) سربراہ اورحیدرآباد رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ایک مرتبہ پھر گینگسٹر سے سیاست داں بننے والے عتیق احمد کے اترپردیش کے پریا گ راج میں پیش ائے قتل کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔اویسی نے قاتلوں کو ناتھو رام گوڈسے کی ناجائز اولادیں بھی قراردیا ہے۔

اویسی نے کہاکہ ”جن لوگوں نے عتیق کا قتل کیاہے وہ ناتھو رام گوڈسے کی ناجائز اولادیں ہیں۔

کیونکہ گاندھی کاقتل گوڈسے نے کیاپے اور یہ لوگ گوڈسے کی اولادیں ہیں۔ اب وہ یوپی پولیس کی تحویل میں ہیں۔ یہ دہشت گرد ہیں اور دہشت گردی کا طریقہ کار چلارہے ہیں۔ یہ اور بھی لوگوں کو قتل کرسکتے ہیں“۔

اویسی نے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی نہیں کرنے پر یوپی حکومت اور ہتھیاروں کے پس پردہ ذرائع کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔اویسی نے کہاکہ ”کیوں یوپی حکومت نے ان تین ملزمین پر یواے پی اے نہیں لگایاہے؟ انہیں کس نے 8لاکھ روہئے کے اٹو میٹک ہتھیار دئے ہیں۔

وہ بنیاد پرست ہیں اور گوڈ سے کے نقش قدم پر چل رہے ہیں“۔پریاگ راج میں صحافیوں کے بھیس میں آکر تین لوگوں نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو گولی مار کر قتل کردیاتھا۔

قریب سے عتیق او راشرف پر گولیاں چلاکر ہلاک کرنے کے بعد انہوں نے ”جئے شری رام“ کے نعرے لگائے تھے۔

ان دونوں کا ا س وقت قتل ہوا جب وہ شہر کے کولین اسپتال میں ایک طبی جانچ کے لئے لائے گئے تھے۔اس سے ایک دن قبل عتیق احمد کے بیٹے کو یوپی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے ضلع جھانسی میں ایک انکاونٹر میں مار دیاتھا۔