غزہ پٹی پر اسرائیلی فورسز کے فضائی حملے جاری

,

   


راکٹ فائر کرنے پر حماس کے ہتھیار تیار کرنے والے مقام پر حملہ کا دعویٰ

مغربی کنارہ:اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی پر فضائی کارروائیاں کی ہیں تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فضائی فورسز نے فلسطین کی طرف سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد غزہ کی پٹی میں حماس پر فضائی حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیلی فورسز نے 3 دسمبر کی شام یہ دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب رواں ماہ کا پہلا راکٹ فائر کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی سے راکٹ اس وقت فائر کیا گیا جب غزہ کے ایک بڑے مسلح گروپ نے مغربی کنارے میں قتل کیے گئے دو اہم رہنماؤں کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی فوج پر راکٹ حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی علاقے پر راکٹ حملے کے جواب میں اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے جنگی طیاروں نے آج رات حماس کے ہتھیار تیار کرنے والے مقام پر حملہ کیا۔ادھر حماس کے عسکری ونگ نے کہا کہ غزہ پر فضائی حملوں کے خلاف انہوں نے طیارہ شکن میزائل کا استعمال کیا۔غزہ کے سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ جنوبی علاقوں میں دو حملوں کی اطلاع ملی ہے جن میں سے ایک خان یونس میں فوجی تربیتی کیمپ اور دوسرا رفاہ کے قریب غیر آباد علاقے پر ہوا۔فلسطینی میڈیکل ذرائع کے مطابق فضائی حملوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ صہیونی دشمن کل حوارہ میں شہید عمار مفلح کو قتل کرنے کے اپنے جرم کے بعد غزہ پر وحشیانہ بمباری کر کے ہمارے لوگوں کے خلاف اپنی جارحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔’خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف وحشیانہ فوجی کارروائیوں پر اسرائیلی فوج کو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔اسرائیلی فورسز پر تنقید اس وقت بڑھی ہے جب مغربی کنارے کے شہر حوارہ میں تنازع کے دوران 22 سالہ عمار ہادی مفلح کو قتل کر دیا گیا تھا۔اسرائیل اور مغربی کنارے میں پرتشدد کارروائیوں کے دوران 145 فلسطینی اور 26 اسرائیلی قتل ہو چکے ہیں جو کہ 2015 کے بعد ہلاکتوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔رواں برس اگست میں مقبوضہ غزہ میں اسرائیلی اور فسلطینی عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ میں کم از کم 49 فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے۔