فائٹر قانونی مشکل میں پھنس گئی

   

ممبئی۔ حال ہی میں ریلیز ہوئی ریتک روشن کی ایکشن فلم فائٹر قانونی مشکل میں پھنس گئی ہے۔ فلم کے بنانے والوں کو فلم کی مرکزی جوڑی ریتک اور دیپیکا پڈوکون کے درمیان بوسے کے سین پر قانونی نوٹس بھیج دیا گیا ہے، دونوں ہی فلم میں ہندوستانی فضائیہ کے افسروں کا کردار ادا کررہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق فلم بنانے والوں کے خلاف نوٹس آسام کی ایک ایئر فورس افسر سومیا دیپ داس نے جاری کیا ہے۔سومیا دیپ داس نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ منظر ہندوستانی فضائیہ کی توہین ہے کیونکہ مرکزی کرداروں کو آئی اے ایف کی وردی پہنتے ہوئے بوسہ لیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اپنی شکایت میں افسر نے کہا ہے کہ آئی اے ایف یونیفارم ڈیوٹی، قومی سلامتی اور بے لوث خدمت کے عزم کی ایک طاقتور علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلم ذاتی رومانوی الجھنوں کو فروغ دینے والے منظر کے لیے وردی کا استعمال کرکے اپنے موروثی وقارکو غلط انداز میں پیش کرتی ہے۔ فائٹر، جسے ہندوستان میں یوم جمہوریہ سے ایک دن پہلے ریلیزکیا گیا تھا، سی آر پی ایف کے اہلکاروں پر پلوامہ حملے کے بعدکے ڈرامائی واقعات کی عکاسی کرتا ہے اور کس طرح ہندوستان نے ایک دہشت گردکیمپ پر فضائی حملہ کرکے جوابی کارروائی کی وہ فلم میں دکھایا گیا ہے۔ جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے، وہ محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔ فلم کی کہانی ریمن چِب نے لکھی ہے، جنھیں 1990 میں ہندوستانی فوج میں کمیشن حاصل ہوا تھا اور وہ ایک فضائیہ کے افسرکا بیٹا ہے۔ انہوں نے 1995 تک ہندوستانی فوج کی کماؤن رجمنٹ میں خدمات انجام دیں۔