فرقہ وارانہ تشدد کے بعد انٹرنٹ خدمات مسدود اور کرفیو کا نفاذ۔ راجستھان

,

   

کچھ لوگوں کو لیاگیا تحویل میں
راجستھان۔ پولیس نے کہاکہ ریاست کے بران ضلع کے چہابرا شہر میں کرفیو کے نفاذ کے ساتھ انٹرنٹ خدمات اس وقت مسدو د کردئے گئے ہیں اتوار کے روز فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا اور کئی دوکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

جبکہ دیگر دوکانوں میں لوٹ مار کی گئی۔ سینئر عہدیداروں‘ بشمول پولیس کے انسپکٹر جنرل‘ ضلع کلکٹر‘ اور سپریڈنٹ آف پولیس نے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی۔ پولیس نے کہاکہ اتوار کے روزمختلف مذاہب کے دوگرہوں نے ایک دوسرے پر پتھر برسائے اور اطراف اکناف میں کھڑیوں کو نذر آتش کیا او رچھ دوکانوں کو آگ لگائی۔

چند ایک دوکانوں میں لوٹ ماگر کی گئی او رپولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔بعدازاں ضلع کلکٹر نے علاقے میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا اور ڈویثرنل کمشنر نے انٹرنٹ مسدودی کا اعلان کیاہے۔

اتوار کے روز پیش آنے والے واقعہ ہفتہ کے دن میں ہوئی جھڑپ کی وسعت تھی جب کمل سنگھ احمد پورا کے ایک رہائشی کو پھلوں کی خریدی کے دوران کچھ تبصروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس وقت کشیدگی میں اضافہ ہوگیا جب دوسری جانب کے لوگوں نے تیزدار چاقو نکالے۔وہاں پر موجود دوکانداروں نے مداخلت کی مگر اس وقت کے دوران دو لوگ زخمی ہوگئے اور انہیں علاج کے لئے اسپتال پہنچایاگیا۔

اس واقعہ کے بعد لوگ مقامی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوئے اور ملزمین کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔

پولیس نے تین نوجوانوں سے تفتیش کی اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔ تاہم اتوار کے روز کچھ لوگ اسی علاقے میں جمع ہوئے جبکہ اسی مقام پر دوسری طبقے کے لوگ بھی پہنچ گئے۔

جیسے ہی وہ ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے انہوں نے ایک دوسرے پر پتھر بازی کی اور معاملہ طو ل پکڑنے کے ساتھ افرتفری اور لوٹ مار بڑھ گئی۔فائیربرگیڈ کو بھی لوٹ لیاگیا‘ پولیس کی آمد سے قبل یہ کام کیاگیا‘ پولیس نے ہجوم کو منشتر کیا۔

پولیس نے کہاکہ کچھ لوگوں کو تحویل میں لیاگیاہے